اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حلقہ این اے 120 میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کی جیت نے تحریک انصاف کو شدید دھچکا دیا ہے، تحریک انصاف اس مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہی، یہاں ایک بات واضح رہے کہ حافظ سعید کی سیاسی جماعت ملی مسلم لیگ نے پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لیا اس کے باوجود وہ تیسری پوزیشن پر برا جمان ہو گئی، اس ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی اس سے پیچھے رہ گئیں۔
ملی مسلم لیگ نے پرانی سیاسی جماعتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ لاہور کے اس حلقے میں ملی مسلم لیگ ایک بڑی سیاسی قوت کے طور پر سامنے آئی ہے اور ان کے پارٹی کیمپوں میں لوگوں کا بے تحاشا رش دیکھنے کو ملا۔ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے لیے یہ انتخابی دنگل انتہائی اہمیت کا حامل تھا مگر اس مقابلے میں ملی مسلم لیگ نے تیسری پوزیشن پر آ کر سب کو حیران کر دیا ہے اور پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی جیسی جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ حافظ سعید احمد کی جماعت الدعوہ پاکستان میں فلاحی کاموں میں حصہ لیتی ہے اور اسی وجہ سے ان کی عوام میں مقبولیت بھی زیادہ ہے وہ سیلاب ہو یا زلزلہ سب سے امدادی کاموں میں سب سے آگے ہوتے ہیں۔ 2018ء کے آمدہ الیکشن میں ملی مسلم لیگ اپنا کیا کردار ادا کرتی ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ ملی مسلم لیگ کی سے حلقہ این اے 120 میں انتہائی منظم انتخابی مہم چلائی گئی اور لوگوں کے گھروں میں جا کر اپنے امیدوار کو ووٹ ڈالنے کے لیے لوگوں کو قائل کیا۔ غیر جانبدار تجزیہ نگاروں کا ملی مسلم لیگ کے بارے میں کہنا ہے کہ اس جماعت کو حلقہ این اے 120میں جس طرح مقبولیت ملی ہے، توقع کی جاتی ہے کہ 2018ء میں ہونے والے الیکشن میں یہ جماعت دیگر سیاسی جماعتوں کو سیاست میں ٹف ٹائم دے گی۔