پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

ایسے کام ہونگے تو تباہی تو آئیگی پاکستان میں ایسے بہن بھائی جنہوں نے آپس میں شادی رچالی۔۔ انکے 4بچے بھی ہیں،ہوش اڑا دینے والی خبر

datetime 13  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے جن رشتوں کوحرام قراردیاہے جب انسان انہی سے تعلقات استوارکرلے توجان لیں کہ قیامت قریب ہے ۔آزادکشمیرکے علاقے کوٹلی سے ایک ایسی ہی شرمناک اورحیران کردینے والی خبرسامنے آئی ۔10سال سے بہن بھائی جن کی ماں ایک لیکن باپ مختلف تھےشادی کرکے رہ رہےہیںبات یہاں تک ختم نہیں ہوئی ان کے چاربچے بھی ہیں ۔کوٹلی پولیس نے جوڑے کوگرفتارکرکے تحقیقات کاآغازکردیا۔

تفصیلات کے مطابق مظفرآباد سے تعلق رکھنے والی شازیہ نے مقامی دکاندارکویہ راز بتایاکہ اس کاشوہردراصل اس کاسوتیلابھائی ہے ۔شازیہ نے دکاندارکویہ بھی بتایاکہ اس نے اپنے سوتیلے بھائی سے شادی کرکے گناہ عظیم کاارتکاب کیاہے میں اپنے ہی بھائی سے شادی نہیں کرسکتی تھی کیونکہ اسلام میں اس کی اجازت نہیں۔دونوں بھائی اوربہن مظفرآبادکے رہائشی ہیں ۔ان کی ماں گل جان کاپہلی شادی سے ایک بیٹاتھاجس کانام شفیق ہے ۔اپنے پہلے شوہرکی وفات کے بعدگل جان نے رحیم نامی شخص سے شادی کی اوراس سے اس کی بیٹی شازیہ پیداہوئی ۔شازیہ نے 2001میں محمودنامی شخص سےمظفرآبادمیں شادی کی ۔لیکن شادی زیادہ دیرنہ چل سکی اورشازیہ نے اپنے شوہرکے خلاف طلاق کی درخواست دائرکردی ۔اپنے سوتیلے بھائی شفیق کی مددسے شازیہ نے 2006میں عدالت کے ذریعے محمودسے طلاق لے لی۔طلاق کے بعدشازیہ اپنے سوتیلے بھائی شفیق بٹ کے ساتھ کوٹلی منتقل ہوگئی۔دونوں ایک ساتھ رہنے لگے اوردونوں نے ناجائز تعلقات قائم کرلیے۔دونوں کے اس شرمناک تعلق کے باعث2007میں ان کی ایک بیٹی پیداہوئی۔دوسری بیٹی کی پیدائش 2012بیٹے کی پیدائش 2014جبکہ سب سے چھوٹے بیٹے کی پیدائش 2017میں ہوئی ۔جب شازیہ نے دکاندارکواپنے اس حرام اورناجائز تعلق کے بارے میں بتایااوریہ بھی کہاکہ وہ اس گناہ کے اثرات سے آگاہے اوراس سے نجات حاصل کرناچاہتی ہے۔دکاندارنے اس معاملے کی اطلاع پولیس کودیدی ۔پولیس نے دونوں کوگرفتارکرکے تفتیش کاآغازکردیا۔دریں اثنا جب ایک شہری نے  اسی سے متعلقہ  سوال  معروف عالم دین مفتی عبد القوی ہزاروی سے دریافت کئے تو ان کا جواب درج ذیل تھا۔

شہری کےسوال:کیا ماں کی اولاد دوسرے شوہر کی کسی اور بیوی کی اولاد سے نکاح کرسکتی ہے؟
ماں کے دوسرے شوہر کی کسی اور بیوی کی اولاد سے نکاح ہو سکتا ہے؟ یعنی کیا ایک لڑکی یا لڑکا اپنی ماں کے دوسرے شوہر کی کسی اور بیوی کی اولاد سے نکاح کر سکتے ہیں؟
وہ بیوی ان کی ماں سے پہلے نکاح میں آئی ہو یا بعد میں، کیا اس کی وجہ سے مسئلے میں کوئی فرق آتا ہے؟
کیا باپ کی کسی دوسری بیوی کی کسی اور مرد سے اولاد سے نکاح ہو سکتا ہے؟
جواب:
دونوں کی مائیں بھی الگ الگ ہیں اور باپ بھی ، لہٰذا ان کا نکاح ہو سکتا ہے۔
پہلے یا بعد میں نکاح میں آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
یہی مسئلہ پہلے سوال میں بھی ہے۔ اگر دونوں کے ماں باپ الگ الگ ہیں تو نکاح ہو سکتا ہے۔ اگر ماں یا باپ میں سے کوئی ایک بھی مشترک ہو تو نکاح جائز نہیں ہوگا۔‎

موضوعات:



کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…