آج گیارہ ستمبر ہے‘ آج کا دن تین حوالوں سے پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے‘پہلاحوالہ‘ آج کے دن بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحلت فرما گئے ‘ قائداعظم پارلیمانی جمہوریت پر یقین رکھتے تھے‘ آئین‘ قانون اور میرٹ کو ملک کی بقا سمجھتے تھے اور وہ اداروں کو شخصیت سے بلند دیکھنا چاہتے تھے‘ ہم نے قائداعظم کے انتقال کے بعد ان کے ان تمام اصولوں‘ ان) کے ان تمام خوابوں کو روند ڈالا‘
نتیجے میں ہم اپنی سمت کھو بیٹھے چنانچہ ہم آج 70 سال بعد بھی راستے میں ہیں‘ ہم منزل سے میلوں دور ہیں‘یہ گیارہ ستمبر ہمیں یہ پیغام دیتا ہے جو قوم اپنے بانی کی فلاسفی کا احترام نہیں کرتی وہ کبھی منزل تک نہیں پہنچتی‘ دوسراحوالہ آج کے دن نائین الیون ہوا تھا‘ 16 سال قبل دہشت گردوں نے نیویارک کے ٹوئن ٹاور۔۔گرا دیئے‘ امریکا نے دہشت گردی کی عالمی جنگ چھیڑ دی اور ہم بلا سوچے سمجھے اس جنگ کا حصہ بن گئے‘ نتیجہ پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا‘ ہمارے 70 ہزار لوگ شہید ہو گئے اور ہم اس روکھی سوکھی سے بھی محروم ہو گئے جس کو چوپڑی بنانے کیلئے ہم نے دوسروں کی جنگ میں چھلانگ لگائی تھی اور آخر میں وہ امریکا بھی ہم سے ناراض ہو گیا جس کیلئے ہم نے خودکشی کی یہ دوسرا گیارہ ستمبر ہمیں سبق دیتا ہے وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے جو بلا سوچے سمجھے دوسروں کے پھڈے کا حصہ بنتی ہے اور تیسراحوالہ‘ گیارہ ستمبر 2012ء کو کراچی بلدیہ ٹاؤن میں ایک فیکٹری کو آگ لگی یا لگا دی گئی‘ 260 لوگ زندہ جل گئے‘ یہ دنیا کا اس نوعیت کا سب سے بڑا واقعہ تھا لیکن ہم دوجے آئی ٹیز اور ایک جوڈیشل کمیشن بننے کے باوجود پانچ برسوں میں اس کیس کا فیصلہ نہ کر سکے‘ یہ گیارہ ستمبر یہ پیغام دیتا ہے جس ملک میں 260 مظلوموں کو انصاف نہ ملے اس ملک کے وزراء اعظم کو بھی انصاف نہیں ملا کرتا۔ یہ تین برے گیارہ ستمبر تھے ہم اب ایک اچھے گیارہ ستمبر کا ذکر بھی کرتے ہیں‘
آج لاہور میں ورلڈ الیون کی پہلی پریس کانفرنس ہوئی‘ پاکستان میں آٹھ برسوں کے وقفے سے کرکٹ دوبارہ شروع ہو رہی ہے‘ یہ ایک اچھا اور پر امید گیارہ ستمبر ہے اور یہ گیارہ ستمبر ثابت کرتا ہے امن کے بغیر کوئی معاشرہ نہیں چل سکتا اور سپورٹس امن کا نقطہ آغاز ہوتی ہیں‘ ہم اس نئے پاکستان کو مبارک باد بھی پیش کرتے ہیں اور یہ سوال بھی اٹھاتے ہیں کہ آنے والاپاکستان کس گیارہ ستمبر پر چلے گا‘‘ کیا این اے 120 کا الیکشن پرو عدلیہ اور اینٹی عدلیہ الیکشن ہے‘ اس الیکشن میں عدلیہ جیتے گی یا عدلیہ ہارے گی؟