اسلام آباد (این این آئی) وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں ایوان صدر اور پارلیمنٹ کے قریب واقع عوامی مرکز سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک کی عمارت میں مبینہ شارٹ سرکٹ سے آتشزدگی کے نتیجے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک شخص زخمی ہو گیا ، آتشزدگی سے سی اہم سرکاری اداروں کا ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا، عمارت میں آگ بجھانے کے آلات بھی زائد المیعاد نکلے ، ریسکیو ، پاک بحریہ ، پاک فضائیہ اور بحریہ ٹاؤن کا فائر بریگیڈ کا عملہ طویل جدو جہد کے بعد بھی آگ پر قابو نہ پا سکا ،
عمارت کے منہدم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ، تحقیقات کیلئے 2 کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کوعوامی مرکز کی عمارت سے منسلک وفاقی ٹیکس محتسب کے دفتر میں صبح ساڑھے 7بجے کے قریب شارٹ سرکٹ کے باعث اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے عوامی مرکز کی پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،آگ سے بچنے کے لئے عمارت کی چوتھی منزل پر موجود 2 افراد علی رضا اور اعجاز نے چھلانگ لگا دی جنہیں زخمی حالت میں پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم علی رضا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا ۔ واقعہ کی اطلاع پا کر فائر برگیڈ کی 10گاڑیاں آگ بھجانے کے لئے موقع پر پہنچی اور 2گھنٹوں کی تگ و دو کے بعد انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور کولنگ کا عمل جاری ہے بعدازاں تیز ہواؤں اور آندھی کے باعث آگ دوبارہ بھڑک اٹھی جس پر فائربرگیڈ کا عملہ قابو پانے میں ناکام رہا ، فائر برگیڈ کے عملے کی مدد کے لئے پاک بحریہ ، پاک فضائیہ اور بحریہ ٹاؤن کے فائر برگیڈ عملے کو طلب کر لیا گیا تاہم آگ پر قابو نہ پایا جا سکا ۔ اسی دوران آگ میں پھنسے وقار علی کو ریسکیو عملے نے نکال کر ہسپتال منتقل کیا جو جانبر نہ ہوسکا اور جان کی بازی ہار گیا ۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق گراؤنڈ فلور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی جو پھیلتی ہوئی چوتھی منزل تک جاپہنچی۔
آتشزدگی کے نتیجے میں وفاقی محتسب، صنعت و پیداوار ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے سینٹرل آف ایکسی لینسی کے دفتر کا ریکارڈ جل کر خاکستر ہو گیا جبکہ پارکنگ ایریا میں کھڑی 2گاڑیاں بھی نذر آتش ہو گئیں ۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق عمارت میں ایمرجنسی راستہ موجود تھا تاہم نوجوانوں نے گھبراہٹ میں چھلانگ لگائی ۔
پولیس حکام کے مطابق آگ کی وجہ اور نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے پولیس، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ وزارت صنعت و پیدوار کی جانب سے 8رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاہم فائر بریگیڈ اور دیگر ریسکیو ادارے شام گئے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف رہے ۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ عمارت میں آگ بجھانے والے آلات کی مدت مئی 2016 میں ختم ہو چکی تھی مگر ان کو ڈیڑھ سال بعد بھی تبدیل نہیں کیا گیا۔
امدادی کارکنوں کے مطابق بلڈنگ کے پیچھے پڑے گیس سلنڈروں کو بروقت محفوظ مقام پر منتقل کر کے عمارت کو بڑے جانی نقصان سے بچایا گیا۔دریں اثناء قائم مقام ڈپٹی کمشنر اسلام آباد فراست علی خان نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے4رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ، کمیٹی 3دن میں تحقیقاتی رپورٹ ڈپٹی کمشنر کو پیش کرے گی ۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شعیب علی کی سربراہی میں 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔ کمیٹی میں ڈائریکٹر سی ڈی اے ای اینڈ ایم، اے سی سیکرٹریٹ اور ایس پی سٹی شامل ہیں ۔ قائم مقام ڈپٹی کمشنر فراست علی خان کی ہدایت پر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔
ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے کمیٹی کی تشکیل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔ کمیٹی 3دن میں آگ لگنے کی وجہ، جانی اور مالی نقصانات کا جائزہ لے کر رپورٹ تیار کرے گی جو بعد ازاں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو پیش کی جائے گی ۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے8رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ، کمیٹی 72گھنٹوں میں رپورٹ تیار کر کے وفاقی وزیر کو پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز میں آتشزدگی کی تحقیقات کیلئے وزارت صنعت و پیداوار کے ایڈیشنل سیکرٹری کیپٹن ( ر ) اعجاز احمد کی سربراہی میں 8رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔کمیٹی کے دیگر ممبران میں جوائنٹ سیکرٹر ی وزارت داخلہ ،انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے جوائنٹ سیکرٹری ، وفاقی ٹیکس محتسب نیسپارک،چیف الیکٹریکل انجینئر آئیسکو ، اقصی کمپنی اور ٹیکنیکل ایکسپرٹ شامل ہیں۔ کمیٹی آگ لگنے کی وجوہات اور نقصانات کی رپورٹ تیار کر کے 72گھنٹوں میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کو پیش کریگی ۔