لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں سکیورٹی بڑھانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مراسلے میں بتایا ہے کہ 4 دہشت گرد افغانستان سے پاکستان کے لیے روانہ ہو چکے ہیں.محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون کی برسی پر داعش کے جنگجو دہشت گردی کر سکتے ہیں.
4 دہشت گرد افغان صوبے کنڑ سے پاکستان کے لیے روانہ ہوئے ہیں.مراسلے کے مطابق بگٹی کے فراریوں اور سجنا گروپ میں دہشت گردی کا معاہدہ ہو چکا ہے.سجنا گروپ بلوچستان میں فراریوں کو 150 دہشت گرد فراہم کرے گا.مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 350 دہشت گرد افغانستان سے پاکستان آسکتے ہیں.دہشت گرد سی پیک تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کہ جولائی کے آخر میں افغان صوبے کنار میں کالعدم ایم ایف بگٹی فراری گروپ اور سجنا گروپ کے درمیان میٹنگ ہوئی تھی جس میں طے پایا کہ سجنا گروپ بلوچستان میں فراریوں کو 150دہشت گر د فراہم کرے گا ۔ مراسلے کے مطابق 350دہشت گردوں کے افغانستان سے پاکستان آنے کا خطرہ ہے ۔ سجنا گروپ 100سے 150دہشت گرد بلوچستان لبریشن آرمی بگٹی فراری گروپ کے ساتھ ملکر سی پیک منصوبوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنائیں گے اور اس منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین کو تاوان کے لئے بھی اغوا کیا جائے گا ،بگٹی فراری گروپ کے دہشت گرد سجنا گروپ کے دہشتگردوں کو رہائش فراہم کریں گے ۔