جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

نیب آرڈیننس میں سقم ،شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے ساتھ اب کیا کچھ ہوسکتاہے؟قانو نی ما ہر ین کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) قومی احتساب آرڈیننس میں موجود سقم کی وجہ سے قومی احتساب بیورو (نیب) سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے بعد انہیں گرفتار نہیں کرسکتا۔ قومی احتساب آرڈیننس (این اے او) کی دفعہ 24 اے کے مطابق چیئرمین نیب کے پاس تفتیش یا تحقیقات کے دوران اور ٹرائل کی سماعت کے دوران بھی ملزم کے گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کے اختیارات ہیں۔

میڈ یا رپو رٹ کے مطا بق نیب کے ترجمان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کے مطابق نیب احتساب عدالت میں مقررہ وقت سے قبل ریفرنس دائر کردے گا۔ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی گرفتاری کے امکانات پر کسی قسم کا رد عمل نہیں دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ بیورو نے عدالت عظمیٰ کو بھیجے گئے خط میں ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے رہنمائی کی درخواست کی ہے۔خیال رہے کہ ریفرنس دائر کرنے کی ڈیڈ لائن 8 ستمبر ہے، عدالت عظمیٰ نے بیورو کو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، صاحبزادی مریم صفدر، داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور سمدھی اسحٰق ڈار کے خلاف 6 ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس آرڈیننس کی دفعہ 24، جو ملزم کی گرفتاری سے متعلق ہے، کی ذیلی شق سی میں اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’ذیلی شق اے میں دیا گیا اختیار کیسز پر بھی لاگو ہوتا ہے، جو کہ پہلے ہی عدالت میں پیش کیے جاچکے ہوں۔نیب شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انویسمنٹ، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹون پلیس ٹو، کیونٹ سالوانے (سابقہ کیونٹ ایٹن پلیس لمیٹڈ)، کیوٹن لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز، کیونٹ گلوسیسٹرپلیس، کیونٹ پاڈنگٹن (سابقہ ریویٹس اسٹیٹ لمیٹڈ)، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، برطانونی جزیرے ورجن ائی لینڈ کی الانے سروسز، لنکن ایس اے (بی وی آئی)، شیڈرون اینک، اینسبیچر، کومبر اور کیپٹل فری زون اسٹیبلشمنٹ (دبئی) سے متعلق ریفرنس دائر کرے گی۔

قانونی ماہرین کے مطابق انسداد کرپشن اور خصوصی قانون کے تحت ناقابل ضمانت جرم کی سزا 3 سال تک قید ہوسکتی ہے۔دوسری جانب ناقابل ضمانت جرم میں ملزم ٹرائل کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرسکتا ہے اور کیس دائر ہونے کی صورت میں ملزم ضمانت حاصل نہیں کرسکے گا اور اسے حراست میں لیا جاسکتا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ نیب احتساب آرڈیننس، نیب کے چیئرمین کو تمام اختیارات دیتا ہے، کرپشن کیسز میں چیئرمین کو گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کا اختیار ہے۔ایک سینئر وکیل امجد اقبال قریشی، جو احتساب کے قانون سے واقف ہیں، کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین نے ماضی میں متعدد مواقع پر اور انتہائی معمولی نوعیت کے کیسز میں گرفتاری وارنٹ جاری کیے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…