کراچی(این این آئی)پاکستان انٹرنیشنل ائر لائنز کارپوریشن کی جانب سے قومی خزانے کو 47 ارب 3 کروڑ 66 لاکھ 17 ہزار روپے نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، قومی ایئر لائن کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کیلئے افسروں اور ملازمین سب نے ہی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔آڈیٹر جنرل کی 2016 -17کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیاروں کے انجنوں کی مرمت کی مد میں غیر ضروری اخراجات کی وجہ سے ادارے کو 37ارب 15کروڑ 6لاکھ 98ہزار کا نقصان ہوا۔
اسی طرح ایئرلائنز کے غیر موثر معاہدوں کے نتیجے میں ادارے نے 4ارب 7کروڑ 36لاکھ 50ہزار کا نقصان برداشت کیا۔کیٹرنگ کے معاہدوں میں 2 ارب 57 کروڑ 89 لاکھ 7 ہزار، سرکاری اداروں سے عدم وصولی کی مد میں 96کروڑ 3 لاکھ 70ہزار روپے، بین الاقوامی سروس پروائیڈر گلیلیو انٹرنیشنل کی وجہ سے ادارے کو 61 کروڑ 20 لاکھ 40 ہزار،غیر قانونی تقرری، تعیناتیوں اور تبادلوں سے ادارے کو 30 کروڑ کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔پارٹس کی مرمت میں غیر تصدیق شدہ پرچون فرشوں سے خریداری سے ادارے کو 20کروڑ 98لاکھ 26ہزار کا نقصان ہوا۔ کراچی، لاہورسیکٹر کے کاموں میں ناقص پلاننگ کی وجہ سے 12کروڑ 49 لاکھ 81 ہزار، ادارے میں ضرورت سے زیادہ ملازمین رکھنے سے 4 کروڑ 62 لاکھ، غیر ضروری لائسنسگ کی مد میں 12کروڑ 88 لاکھ 4ہزار، ملازمین کی بھرتیوں سے ادارے کو 12 کروڑ 46 لاکھ 43 ہزار، مرغیوں اور دیگر چیزوں کی خریداری کے غیر تصدیق شدہ معاہدے کے کنٹریکٹ میں 11کروڑ 46 لاکھ 15 ہزار کا نقصان پہنچایا گیا، کھانوں کی پیکنگ میں زیادہ قیمتیں لینے پر 1کروڑ 25 لاکھ 1ہزار اور 52لاکھ 63ہزار نقصان برداشت کرنا پڑا۔