اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ن لیگ نے آپ کے خلاف مسٹر ٹین پرسنٹ کا پروپیگنڈہ کیا جبکہ خود آف شور کمپنیاں بنا کر بیٹھی رہی، کیا آپ کو اندازہ نہیں تھا کہ آپ پر الزام لگانے والے خود کیا کام کر چکے ہیں؟ معروف صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف کا آصف علی زرداری سے سوال ، کو چیئرمین پیپلزپارٹی مسکراتے ہوئے اچانک سنجیدہ ہو گئےاور اپنے پر لگنے والے
الزامات کو ن لیگ کا پروپیگنڈہ ، میڈیا کی عدم موجودگی قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے معروف صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف نے خصوصی انٹرویو کرتے ہوئے آصف زرداری سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ ن لیگ نے آپ کے خلاف مسٹر ٹین پرسنٹ کا الزام لگایا اور یہ بات اخبارات کی زینت بھی بنی جبکہ وہ خود اس سے قبل آف شور کمپنیاں بنا چکے تھے ، کیا آپ کو اندازہ نہیں تھا کہ آپ پر الزام لگانے والے خود کیا کام کر چکے ہیں؟ارشد شریف کے اس سوال پر جواب دیتے ہوئے کو چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ جب مجھ پر مسٹر ٹین پرسنٹ کا الزام لگایا گیا تو اس وقت آپ نہیں تھے، آپ کا میڈیا نہیں تھا، ہماری آواز نہیں تھی، ہماری بات سننے کو کوئی تیار نہیں تھا۔ اس موقع پر آصف علی زرداری نے بتایا کہ جب میں جیل میں تھا اس موقع پر عدالت میں پیشی کے موقع پر بریگیڈئیر امتیاز آتا تھا اس دوران اس نے مجھ سے معافی مانگی، بریگیڈئیر امتیاز نے اس بات کو قبول کیا کہ ہم نے آپ سے متعلق رائے کو بین الاقوامی سطح پر خراب کیا، آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اس کا پاکستانی قوم کو کیا نقصان ہوا یہ بات تاریخ میں لکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب محترمہ بینـظیر بھٹو ملک کی وزیراعظم بنیں تو وہ دنیا کی ایک عظیم شخصیت تھیں اور دنیا بھر میں انہیں سراہا جا رہا تھاکیونکہ وہ اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں ، ان کا کہنا تھا کہ بلاول ہائوس کا نام ہم نے بلاول ہائوس نہیں رکھا بلکہ جب بلاول پیدا ہوا اور ہم وہاں شفٹ ہوئے تو عوام نے اسے بلاول ہائوس کا نام دیا جو عوام کی محبت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔