اسلام آباد(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے نظریاتی مسلم لیگیوں کو اکٹھا کرنے کے سلسلے میں اسلام آباد میں ن لیگ کے رہنما، ممتاز قانون دان اور سابق سینیٹر سید ظفر علی شاہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ ایم این اے اور مرکزی رہنما محمد بشارت راجہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان اور قومی اداروں کی سلامتی کیلئے ہم چودھری شجاعت حسین کے ساتھ ہیں، وہ سب سے سینئر مسلم لیگی اور محب وطن سیاستدان ہیں جنہیں پاکستان اور قومی اداروں کا بہت درد ہے اور ان کیلئے وہ جو کچھ کر رہے ہیں اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا برا وقت کبھی نہیں دیکھا، مجھے چالیس سال ہو گئے ہیں یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ عدلیہ کو اس طرح لوگوں کی نظروں میں گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن انشاء اللہ ایسا نہیں ہو گا۔ انہوں نے ججوں کو خراج تحسین پیش کیا جو اتنے حوصلے اور بڑا دل کر کے ان تمام چیزوں کو برداشت کر رہے ہیں اور بردباری سے کام لے رہے ہیں ورنہ وہ آج بھی چاہیں تو ان تمام لوگوں کو جیل بھیج سکتے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ میں پاکستانیت رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کروں گا کیونکہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں چاہئے کہ دوستوں کے ساتھ مل کر بیٹھیں، انہیں اور اپنے بڑوں کو ساتھ لے کر چلیں۔ انہوں نے سید ظفر علی شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی میں رہتے ہوئے نہایت دلیری کے ساتھ حق اور سچ کی بات کرتے ہیں، میں نے آج ان سے بات چیت کی ہے ہم اور بھی لوگوں سے ملیں گے کیونکہ موجودہ حکمران ملک کو جس مقام پر لے آئے ہیں دیوالیہ ہونا تو ایک طرف یہ اور چیزوں کی طرف جا رہے ہیں
اس لیے ہم لوگ سب سے پہلے پاکستان کیلئے اکٹھے ہو جائیں۔ انہوں نے سید ظفر علی شاہ سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ میری ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنی سچائی اور قابلیت سے ہمیں بھی آگاہ کرتے رہیں۔ چودھریشجاعت حسین نے کہا کہ ہم نے الیکشن بل کی مخالفت کی لیکن ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62۔63 میں تبدیلی یا ان کے تحت سزا میں کمی کیلئے وزیرقانون کے پیش کردہ بل کی بھرپور مخالفت کریں گے،
یہ چور ہیں تو انہیں ان دفعات سے تکلیف ہو رہی ہے ہمیں اس سے کوئی تکلیف نہیں۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اسی آرٹیکل کے تحت 12، 13 ارکان قومی اسمبلی نااہل ہوئے اس وقت تو انہیں ترمیم کرنے کا احساس نہیں ہوا لیکن آج یہ جو کچھ کر رہے ہیں ان کا مقصد اور نیت درست نہیں ہم اس کی بھرپور مخالفت کریں گے۔ سید ظفر علی شاہ نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان بڑے بحران سے گزر رہا ہے ان حالات کو دیکھتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے بطور سینئر اور محب وطن سیاستدان یہ قدم اٹھایا اور گھر سے نکل کر مختلف سیاسی شخصیات باالخصوص مسلم لیگیوں سے مل رہے ہیں،
میرے خیال میں ایسا کوئی ہمدرد اور محب وطن سیاستدان ہی کر سکتا ہے اور ان کا یہ احسن اقدام نہایت قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعتیں اپنی اپنی ہیں لیکن مسلم لیگیوں میں سب سے زیادہ سینئر اور محب وطن سیاستدان چودھری شجاعت حسین کے کبھی اسلام آباد کبھی کراچی اور کبھی پشاور جانے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان کے دل میں پاکستان اور پاکستان کے قومی اداروں کا درد ہے، چودھری شجاعت حسین صرف پاکستان کی بات کرتے ہیں اس لیے ہم پاکستان اور ملکی اداروں کی سلامتی کیلئے ان کے ساتھ ہیں۔