لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد شمار کے مطابق محکمہ زیرانتظام چلنے والے پنجاب کے 8بڑے مزارات کی آمدنی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں8فیصد اضافہ رہا۔مزار پیر مکی 19لاکھ، میاں میر 3، مادھولعل پونے 3، بی بی پاکدامن 20، دربار بہاو الدین زکریاکی آمدن 10 لاکھ بڑھی۔
حضرت علی بن عثمان الہجویری المعروف داتادربار کے مزار پر تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے اضافے کے ساتھ 23کروڑ 97لاکھ ایک ہزار پانچ سو 69روپے کی ریکارڈ آمدنی ہوئی۔کیلنڈر سال 2015ء4 اور 2016ء4 کے جنوری سے نومبر تک کی امدنی کا موازنہ کیا گیا جس کے دوران معلوم ہوا کہ سال 2015 کے مقابلے میں اس سال حضرت علی بن عثمان الہجویری المعروف داتا دربار میں ایک کروڑ 47لاکھ 97ہزار 2سو13 روپے، حضرت پیر مکی کے مزار سے 19لاکھ 94ہزار 9سو 95روپے، دربار حضرت میاں میر سے 3لاکھ 84ہزار 2سو 37روپے، دربار حضرت مادھو لعل حسین سے 2لاکھ 88ہزار 8سو 95روپے، دربار حضرت بی بی پاکدامن سے 20لاکھ 98ہزار 59روپے، دربار حضرت غوث بہاو الدین زکریاسے 10لاکھ 69ہزار 3سو53روپے، دربار حضرت شاہ شمسسے 8لاکھ 28ہزار 9سو 61روپے اور دربار حضرت شاہ رکن عالم سے 11لاکھ 83ہزار 5سو 82روپے کی اضافی امدنی ہوئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ اوقاف کے اعلیٰ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ محکمہ اوقاف کے زیر انتظام چلنے والے مزارات کے کیش بکس سے حاصل ہونیوالی آمدنی کے طریقہ کار کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا جس کے متعلق ہفتہ وار اور ماہانہ رپورٹ تیار کی جائے گی