لاہور(آئی این پی ) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اورسابق وزیر اطلاعات ونشریات وسینیٹر پرویز رشید نے انکشاف کیا ہے کہ میاں نوازشریف کے خلاف اسٹیبشلمنٹ کی سوچ نے اقدام کیا اور پی ٹی آئی مہرہ بنی ، ادارے کا نام نہیں لیتا لیکن افراد ملوث ہیں ، مشرف کی بدروح سیاستدانوں اور اداروں میں موجود ہے جس نے سازش کی ،پہلے جتنے بھی وزرائے اعظم نکالے گئے وہ خاموشی سے اپنے گھروں کو گئے اس لئے لوگ ان کا نام بھی بھول گئے مگر اس دفعہ ایسا نہیں ہوا اور لوگوں کا فوری ردعمل بھی سامنے نہیں آیا ،
ہمیں اب اسٹیبلشمنٹ کی اس سوچ کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اسے ختم کرنا ہوگا،ڈان لیکس پر جمہوریت کو بچانے کیلئے میں نے قربانی دی ، وزارت داخلہ کے ہوتے ہوئے اور ہماری حکومت ہونے کے باوجود بہت کچھ ہوگیا ۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ پرویز رشید نے کہا کہ پرویز مشرف کی بدروح نے سازش کی ۔ اسٹیبلشمنٹ کی سوچ ہے جس نے نوازشریف کیساتھ سب کچھ کیا اور پی ٹی آئی مہرہ ہے ، میں ادارے کا نام نہیں لیتا لیکن افراد ملوث ہیں ، مشرف کی بدروح سیاستدانوں اور اداروں میں موجود ہے جس نے سازش کی ۔انہوں نے کہا کہ مشرف کو ہم نے ملک سے باہرنہیں بھیجا لیکن ہم اسے روک نہیں سکے کیونکہ مشرف کو روکنے میں باقی اداورں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا ۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پہلے جتنے بھی وزرائے اعظم نکالے گئے وہ خاموشی سے اپنے گھروں کو گئے اس لئے لوگ ان کا نام بھی بھول گئے مگر اس دفعہ ایسا نہیں ہوا اور لوگوں کا فوری ردعمل بھی سامنے نہیں آیا ، ہمیں اب اسٹیبلشمنٹ کی اس سوچ کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اسے ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ہوتے ہوئے ہمارے خلاف فیصلے ہوئے ، ایک متنازع جے آئی ٹی بنی اور ہماری حکومت ہونے کے باوجود ہمارے ساتھ بہت کچھ ہوگیا ۔ ڈان لیکس پر بے گناہ ہوتے ہوئے بھی جمہوریت کے لئے قربانی دی ، نوازشریف نے بھی جمہوریت کیلئے صبر سے کام لیا ہے ، میں نے سیاسی کارکن کا کردار پہلے بھی ادا کیا اور اب بھی کر رہا ہوں ، بڑے مقاصد کیلئے چھوٹے موٹی قربانی دینی پڑتی ہے ۔ پرویز رشید نے کہا کہ نیوز لیکس پر ہم نے بہت صبر اور برداشت سے کام لیا، ذرائع نہ بتاتے لیکن سزا ہوئی تو یہ بتا دیتے کہ یہ ذریعہ نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ سینیٹر پرویز رشید کا ڈان لیکس میں عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پہلا انٹرویو تھا ۔قبل ازیں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ترجمان محمد اسلم شاہد نے کہا ہے کہ معلوم نہیں کچھ لوگوں نے کیوں اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے، کاش وہ اپنے بیان میں وہ یہ بھی وضاحت کر دیتے کہ انکی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے وہ وزارتِ داخلہ سے کس قسم کی مدد کی توقع کر رہے تھے۔
اگر وہ اتنے ہی معصوم ہیں توانہیں اپنی حکومت کو یہ مشورہ دینا چایئے کہ ڈان لیکس کمیٹی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تاکہ سب کچھ واضح ہو جائے۔جمعہ کو سابق وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کے وفاقی وزارت داخلہ سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ترجمان محمد اسلم شاہد نے کہا کہ معلوم نہیں کچھ لوگوں نے کیوں اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارتِ داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ ایسے لوگوں کی سوئی وزارتِ داخلہ اور سابق وزیرِ داخلہ پر آکر پھنس گئی ہے۔
کاش وہ اپنے بیان میں وہ یہ بھی وضاحت کر دیتے کہ انکی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے وہ وزارتِ داخلہ سے کس قسم کی مدد کی توقع کر رہے تھے۔ترجمان نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جس چھ رکنی کمیٹی نے انکے خلاف ڈان لیکس میں فیصلہ دیا اسکا صرف ایک ممبر وزارتِ داخلہ جبکہ باقی پانچ ممبر وفاقی یا صوبائی حکومت کے ماتحت تھے، اگر وہ اتنے ہی معصوم ہیں توانہیں اپنی حکومت کو یہ مشورہ دینا چایئے کہ ڈان لیکس کمیٹی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تاکہ سب کچھ واضح ہو جائے، ان میں یہ بھی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ قوم سے پہیلیاں پچھوانے کی بجائے سازش کے بارے میں کھل کر وضاحت کریں۔(رڈ)