اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ آمریت کے خلاف باتیں کرنے والے نواز شریف ضیاء الحق کے خلاف بات نہ کریں تو بہتر ہے وہ 30سالہ آمریت دور سے ضیاء الحق کے 10سال نکال دیں۔ جس میں وہ خود پروان چڑھے یہ اقتدار سے باہر آکر میثاق جمہوریت کرتے ہیں اور اقتدار میں آکر سب کچھ بھول جاتے ہیں۔ پیر کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ضیاء کیس ربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کے لئے ہے کہ امریت نے ملک کے 30سال کھا لیئے ہیں۔
اج کل نواز شریف مسلسل فوجی آمروں اور عدلیہ پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔ ان کو چہایئے کہ آمریت کے 30سالوں میں سے 10سال ضیاء الحق کے نکال دینے چاہئیں کیونکہ نواز شریف خود ضیاء الحق مرحوم کے دور میں پروان چڑھے۔ انہوں نے کہ اکہ ماضی میں ہماری ہمدردیاں نواز شریف کے ساتھ رہی ہیں۔ قومی اسمبلی میں وزارت عظمیٰ کے لئے ووٹنگ میں نواز شریف کو ووٹ دیا تھا۔ ضیاء الحق پر تنقید نہ کرنا نواز شریف کے حق میں بہتر ہو گا۔ نواز شریف کو آج اس مقام پر ان کے مشیروں نے پہنچایا ہے اگر نواز شریف اپنے مشیروں کے مشوروں پر عمل نہ کرتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی۔ اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو اس وقت خیال اتا ہے جب حکومت میں نہیں ہوتے۔ پھر ان کو چارٹر آف ڈیموکریسی یاد آتا ہے اور این آر او کر لیتے ہیں اور پھر جب موقع ملتا ہے تو گیٹ نمبر4کی طرف دیکھتے ہیں۔ مشکلات میں پھنس جانے پر ایسی باتیں کرتے ہیں۔ اچھا ہوتا جب اپ حکومت میں ہوتے تو کچھ کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے قانون اور پارلیمنٹ کا احترام نہیں کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو پر کرمنل کیس تھا جبکہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے کیسز ہیں۔ نواز شریف کے اچانک نظریاتی ہو جانے سے متعلق مجھ سے بہت لوگ سوال پوچھ رہے ہیں۔کیپٹن صفدر سے متعلق اعجاز الحق نے کہا کہ اسکی آجکل طبیعت خراب ہے اس لئے الٹے سیدھے بیان دے رہا ہے۔