پشاور (آئی این پی ) جماعت اسلامی فاٹانے 22اگست کو ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا اصلاحات کے نفاذ کے لئے اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ جماعت اسلامی فاٹا کے جنرل سیکرٹری محمد رفیق آفریدی نے المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں کہا کہ فاٹا میں انگریز کا کالا قانون ایف سی آر نافذ ہے جس کی وجہ سے قبائلی عوام اکیسویں صدی میں بھی غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
قبائلی عوام نے ایف سی آر سے نجات کے لئے قربانیاں دیں لیکن ایف سی آر ختم نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا اصلاحات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک اس پر عمل درآمد یقینی نہیں بنایا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اس سے قبل بھی ایف سی آر کے خلاف پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا تھا جس میں مذاکرات کے دوران گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے جماعت اسلامی فاٹا کے رہنماؤں کو ایف سی آر کے فوری خاتمے اور اصلاحات کے نفاذ کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم گورنر کی یقین دہانی بھی ہوا میں تحلیل ہوگئی۔ اسی لئے جماعت اسلامی فاٹا نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف چاہتے تو فاٹا کا مسئلہ حل کرسکتے تھے لیکن چند مفاد پرستوں اور اپنی عدم دلچسپی کی وجہ سے انہوں نے اس مسئلے کو سرد خانے کی نذر کردیا۔ ہماری نئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے اپیل ہے کہ وہ پہلی فرصت میں ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا اصلاحات کے نفاذ کا اعلان کرکے یوم آزادی کا تحفہ دیں۔