قومی اسمبلی میں عائشہ گلا لئی توجہ کا مرکز بنی رہیں ،کن جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی؟سخت سیکورٹی میں روانگی

7  اگست‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی )قومی اسمبلی میں پیر کو عائشہ گلا لئی توجہ کا مرکز بنی رہیں ۔ عائشہ گلا لئی وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں آئیں تو انکے ہمراہ انکے والد اور بھائی تھے جو مہمانوں کی گیلری میں بیٹھے رہے ۔ عائشہ گلالئی کی ایوان میں موجودگی کے دوران تحریک انصاف کی باغی رکن مسرت زیب ، پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی ، ایم کیو ایم کی خواتین ارکان سمیت دیگر اراکان نے ان کی نشستوں پر آ کر ان سے ملاقات کی ۔

عائشہ گلا لئی وقفہ سوالات کے دوران بھی بات کرنے کیلئے بار بار ہاتھ کھڑا کرتی رہیں وقفہ سوالات کے دوران جب انہیں بات کرنے کا موقع نہیں ملا تو اپنی نشست سے اٹھ کر سپیکر ڈائس پر آئیں اور اجلاس کے صدر نشین ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی سے کہا کہ وہ بات کرنا چاہتی ہیں انہیں موقع دیا جائے جس پر سپیکر نے کہا کہ انہیں پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کا موقع دینگے ۔ سپیکر ڈائس کی واپس پر عائشہ گلا لئی نے آفتاب احمد شیر پاؤ اور صاحبزادہ طارق اللہ سے ملاقات کی جبکہ اس دوران عبد الرشید گوڈیل نے بھی ان سے ملاقات کی ۔ بعد ازاں جب سپیکر نے عائشہ گلالئی کو بولنے کا موقع دیا تو تحریک انصاف کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر نو نو کے نعرے لگانے لگے اور یہ عمل عائشہ گلا لئی کی تقریر کے خاتمے تک جاری رہا ۔ اجلاس ملتوی ہونے کے بعد عائشہ گلا لئی جب باہر نکلیں تو متعدد ارکان پارلیمنٹ نے ان سے ملاقات کی اور گیٹ نمبر ایک پر بڑی تعداد میں موجود میڈیا کے نمائندوں نے عائشہ گلا لئی کو گھیر لیا اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی جنہوں نے عائشہ گلا لئی کو اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا اور بعد ازاں انہیں میڈیا ڈائس پر لے گئے جہاں عائشہ گلا لئی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کی اور اس کے بعد سخت سیکیورٹی میں ہی انہیں گاڑی میں بٹھا کر روانہ کر دیا گیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…