اسلام آباد(این این آئی )قومی اسمبلی میں پیر کو عائشہ گلا لئی توجہ کا مرکز بنی رہیں ۔ عائشہ گلا لئی وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں آئیں تو انکے ہمراہ انکے والد اور بھائی تھے جو مہمانوں کی گیلری میں بیٹھے رہے ۔ عائشہ گلالئی کی ایوان میں موجودگی کے دوران تحریک انصاف کی باغی رکن مسرت زیب ، پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی ، ایم کیو ایم کی خواتین ارکان سمیت دیگر اراکان نے ان کی نشستوں پر آ کر ان سے ملاقات کی ۔
عائشہ گلا لئی وقفہ سوالات کے دوران بھی بات کرنے کیلئے بار بار ہاتھ کھڑا کرتی رہیں وقفہ سوالات کے دوران جب انہیں بات کرنے کا موقع نہیں ملا تو اپنی نشست سے اٹھ کر سپیکر ڈائس پر آئیں اور اجلاس کے صدر نشین ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی سے کہا کہ وہ بات کرنا چاہتی ہیں انہیں موقع دیا جائے جس پر سپیکر نے کہا کہ انہیں پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کا موقع دینگے ۔ سپیکر ڈائس کی واپس پر عائشہ گلا لئی نے آفتاب احمد شیر پاؤ اور صاحبزادہ طارق اللہ سے ملاقات کی جبکہ اس دوران عبد الرشید گوڈیل نے بھی ان سے ملاقات کی ۔ بعد ازاں جب سپیکر نے عائشہ گلالئی کو بولنے کا موقع دیا تو تحریک انصاف کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر نو نو کے نعرے لگانے لگے اور یہ عمل عائشہ گلا لئی کی تقریر کے خاتمے تک جاری رہا ۔ اجلاس ملتوی ہونے کے بعد عائشہ گلا لئی جب باہر نکلیں تو متعدد ارکان پارلیمنٹ نے ان سے ملاقات کی اور گیٹ نمبر ایک پر بڑی تعداد میں موجود میڈیا کے نمائندوں نے عائشہ گلا لئی کو گھیر لیا اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی جنہوں نے عائشہ گلا لئی کو اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا اور بعد ازاں انہیں میڈیا ڈائس پر لے گئے جہاں عائشہ گلا لئی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کی اور اس کے بعد سخت سیکیورٹی میں ہی انہیں گاڑی میں بٹھا کر روانہ کر دیا گیا۔