اسلام آباد(این این آئی)مجھے فخر ہے کہ خاتون ایم این اے ہو کر فرض ادا کیا، عزت اور غیرت پر سمجھوتہ نہیں کیا، عمران خان کوئی خدا نہیں ، پاکستان تحریک انصاف کی سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ وہ میرٹ پر آئی ہیں اور بطور رکن اسمبلی اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گی ٗ جب تک پی ٹی آئی میں ہیں تو ٹھیک ٗ جب چھوڑ دیں تو گالیاں دی جاتی ہیں ٗ میرے خاندان پر تہمتیں لگا ئی گئیں ٗ تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دی گئیں ٗ میں اور میران خان کسی سے ڈرنے والا نہیں ٗ
مجھے خود پر فخر ہے ٗ خواتین استحصال پر خاموش نہ رہیں ٗ میں حق پر بات کرونگی ٗ شیریں مزاری کی جانب سے اجنبی کہنے پر کارروائی کروں گی جبکہ تحریک انصاف کے اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عائشہ گلا لئی کی تقریر کے دور ان شور شرابا جاری رکھا ٗپی ٹی آئی اراکین نے زور دار ڈیسک بجاتے ہوئے نو نو کے نعرے لگائے ٗ ڈپٹی سپیکر نے بار بار پی ٹی آئی اراکین کو بیٹھنے کی ہدایت کی مگر وہ مسلسل احتجاج کرتے رہے ٗ پی ٹی آئی ارکان کے نعرے بازی سے ایوان ہنگامہ آرائی کا منظر پیش کر نے اور کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی ۔ پیر کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تحریک انصاف کی سابق رہنما عائشہ گلالئی نے بات کرنے کی اجازت مانگی تو پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گلالئی کو خود اخلاقیات کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ایوان میں نہیں آنا چاہیے کیوں کہ عائشہ گلالئی براہ راست نہیں خصوصی نشست پر منتخب ہو کر آئی ہیں اور ایک بار استعفیٰ دے دیا تو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلیے اس فورم کو استعمال کرنے کا کون سا حق بنتا ہے تاہم ڈپٹی اسپیکر کی اجازت کے بعد قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے نئے وزیراعظم خاقان عباسی کو مبارک دی عائشہ گلالی نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو سمجھائیں ان کی تربیت کریں ٗجو گالیاں دینے کا ٹرینڈ بنایا گیا اس سے بچیں ٗ نوجوان عزت اور غیرت کی اہمیت سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی میں ہیں ٹھیک، جب چھوڑیں گالیاں دی جاتی ہیں، تحریک انصاف کے ارکان کو کہتی ہوں ان کے ساتھ بھی یہی ہو گا، میرے خاندان پر تہمتیں لگائی گئیں، قتل اور تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دی گئیں۔عائشہ گلالئی نے خاتون اراکین اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ استحصال پر خاموش نہ رہیں ٗ مجھے خود پر فخر ہے، میں حق بات کروں گی، جس ملک میں ماؤں اور بیٹیوں کی عزت کا ایشو اہم نا ہو تو وہ قوم زوال کا شکار ہو جاتی ہے ٗماؤں بیٹیوں کا تحفظ ارکان خواتین کا فرض ہے اور یہ ادا کیا۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے ٗاسلام نے اندرونی صفائی کا بھی درس دیا ہے، کردار سب سے اہم ہوتا ہے، خاتون رکن ہوکر فرض ادا کردیا۔عائشہ گلا لئی نے کہاکہ کسی مذہب میں گالی گلوچ کی اجازت نہیں لیکن پی ٹی آئی میں نوجوانوں کو گالیاں دینے کی تربیت دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری بہن قومی ہیرو ہے لیکن اس کو بھی معاف نہیں کیا گیا اور میرے والد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس تمام تر صورت حال کے باوجود میں اور میرے اہلخانہ کسی سے ڈرنے والے نہیں۔
عائشہ گلالئی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ خاتون ایم این اے ہو کر فرض ادا کیا، عزت اور غیرت پر سمجھوتہ نہیں کیا، عمران خان کوئی خدا نہیں جبکہ آج میں نے کمزور خواتین کو ایک پیغام دیا ہے کیونکہ خواتین استحصال پر خاموش رہتی ہیں مگر آج پی ٹی آئی کی خواتین فون کر کے کہتی ہیں کہ آپ نے ہمیں حوصلہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ میریٹ پر آئی ہوں استعفیٰ نہیں دوں گی جبکہ شیریں مزاری کی جانب سے اجنبی کہنے پر کارروائی کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈروں کے کلچر کے حوالے سے آپ کو تنبیہ کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری بہن سکواش کی عالمی کھلاڑی اور پاکستان کی سفیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک وزیر مسلح جتھوں کے ساتھ میری بہن کے ہسپتال کا دروازہ توڑ کر داخل ہوا۔ خیبر پختونخوا میں میرے خاندان کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ میرا خاندان کسی دھمکی سے نہیں ڈرتا۔ تمام سیاسی جماعتوں‘ بلاول بھٹو زرداری‘ جماعت اسلامی نے میرے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور انہوں نے میری دلجوئی کی، جو کام کوئی نہ کر سکا وہ میں نے کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک تعلیم یافتہ اور مہذب پاکستان چاہتی ہیں۔ یہاں امیر اور غریب کا یکساں احتساب ہو۔ کمزور کا استحصال نہ ہو۔تحریک انصاف کے اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عائشہ گلا لئی کی تقریر کے دور ان شور شرابا جاری رکھا ٗپی ٹی آئی اراکین نے زور دار ڈیسک بجاتے ہوئے نو نو کے نعرے لگائے ٗ ڈپٹی سپیکر نے بار بار پی ٹی آئی اراکین کو بیٹھنے کی ہدایت کی مگر وہ مسلسل احتجاج کرتے رہے ٗ پی ٹی آئی ارکان کے نعرے بازی سے ایوان ہنگامہ آرائی کا منظر پیش کر نے اور کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی جبکہ بعض مواقع پر مسلم لیگ (ن)کی خواتین نے بھی عائشہ گلا لئی کو خراج تحسین پیش کر نے کیلئے ڈیسک بجائے ۔ عائشہ گلا لئی کی تقریر کے بعد مسلم لیگ (ن) ٗپیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی متعدد خواتین نے ان کی نشست پر جا کر ان سے ملاقات کی اور شاندار تقریر کر نے پر مبارکباد دی ۔ثریا اصغر نے کہا کہ پی ٹی وی پر ایوان کی کارروائی براہ راست دکھانے سے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ قوم کے سامنے آئے گا۔بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے غیر مناسب پیغامات کے معاملے پر تحقیقات کے لئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ابھی تک مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بنائی خصوصی کمیٹی نے اور نہ ہی سپیکر نے مجھ سے کوئی رابطہ کیا ہے۔