اسلام آباد (آئی این پی) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں مولانا فضل الرحمان،محمود خان اچکزئی اور میر حاصل بزنجو نے ملاقات کر کے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ،اتحادی جماعتوں کے قائدین نے ایک بار پھر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہبر میاں محمد نواز شریف کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی نے نواز شریف کو حکومت کیساتھ سے بھرپور تعاونکی یقین دہانی کرائی۔
ان قائدین نے سبکدوش وزیر اعظم کواسلام آباد سے لاہور سفر کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے ، مولانا فضل الرحمان نے نوازشریف کو ڈیرہ اسماعیل خان اور محمود خان اچکزئی نے کوئٹہ میں جلسہ کرنے کی دعوت دی ۔ ہفتہ کو سابق وزیراعظم نواز شریف سے چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی اتوار کو لاہور روانگی سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ چوہدری نثار علی خان نے نواز شریف کو لاہور روانگی سے متعلق کئے جانے والے انتظامات پر بریفنگ دی،چوہدری نثار نے سابق وزیراعظم کو بتایا کہ لاہورروانگی کیلئے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے چوہدری نثار علی خان کے گزشتہ روز روات میں ہونے والے جلسے میں کی جانے والی تقریر کو سراہا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے تو ہٹایا جا سکتا ہے لیکن لیڈر شپ سے کوئی نہیں ہٹا سکتا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات پنجاب ہاؤس میں ہوئی۔ قبل ازیں نوا زشریف سے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن اور میر حاصل بزنجونے بھی ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور کابینہ کے امور پر بات چیت کی گئی اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ لاہور جاتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکن بھی نوازشریف کا استقبال کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی نے نواز شریف سے بھرپور تعاون کا اعادہ کیا، اتحادیوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمہوریت کی مضبوطی اور سیاسی سفر میں آپ کے ساتھ ہیں، اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے نوز شریف کے لاہور کے سفر سے متعلق بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے نوازشریف کو ڈیرہ اسماعیل خان اور محمود خان اچکزئی نے کوئٹہ میں جلسہ کرنے کی دعوت دی ۔ اس موقع پر کابینہ ارکان اور دیگر پارٹی رہنما بھی پنجاب ہاؤس میں موجود تھے۔