ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک خطرات میں گھرا ہوا ہے لیکن گالم گلوچ کی سیاست ہورہی ہے،چوہدری نثار اپنی ناراضگی کی وجہ سامنے لے آئے

datetime 4  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نوازشریف سے وزیراعظم کا عہدہ تو لے لیا گیا مگر لیڈری کوئی نہیں لے سکتا ٗسابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں پارٹی مضبوط ہوگی ٗ آئندہ چند دنوں میں وضاحت کروں گا کہ کابینہ میں شامل کیوں نہیں ہوا ٗ گالم گلوچ کی سیاست ہورہی ہے ٗ لوگوں کو پتا نہیں چل رہا کہ سچ کون بول رہا ہے اور جھوٹ کون بول رہا ہے۔

جمعہ کو روات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی نے کہاکہ ملک خطرات میں گھرا ہوا ہے لیکن گالم گلوچ کی سیاست ہورہی ہے، یہاں جھوٹ اور سچ میں تمیز بہت تھوڑی رہ گئی جبکہ آج کل پاکستان میں سیاست بہت مشکل ہوچکی ہے ٗلوگوں کوپتا نہیں چل رہا کہ سچ کون بول رہا ہے اورجھوٹ کون بول رہا ہے۔سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ ملک میں حکومتوں کو خوشامد کا کلچر کھا گیا مگر اصل وفاداری یہ ہے لیڈر کے سامنے خوشامد نہ کی جائے بلکہ سچ بات کی جائے جبکہ کسی کواچھی بات لگے نہ لگے میں وہ بات کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے وزیراعظم کا عہدہ تو لے لیا گیا مگر لیڈری کوئی نہیں لے سکتا، نواز شریف کی قیادت میں پارٹی نہ صرف قائم رہے گی بلکہ مضبوط ہوگی جبکہ مشکل ترین وقت میں پارٹی کواورملک کومشکل حالات سے نکالنا ہے۔چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ ہمارے مخالفین 8 سال اقتدارمیں رہے لیکن کوئی ایک میگا پراجیکٹ دکھادیں ، مگر جب جب (ن) لیگ کی حکومت آتی ہے تو ملک میں ترقی ہونے لگتی ہے اور پچھلے 4 سال میں پورے پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خود کوپاکستان کا خوش قسمت ترین شخص سمجھتا ہوں کہ عوام میرے ساتھ ہیں جب کہ عزت عہدوں میں نہیں کردار میں ہوتی ہے، آئندہ چند دنوں میں وضاحت کروں کہ کابینہ میں شامل کیوں نہیں ہوا۔

سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ ملک اس وقت اندرونی اور بیرونی سازشوں کا شکار ہے ٗ ہمیں اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ میرے اپنے لوگ 1985 سے چٹان کی طرح آج بھی میرے ساتھ کھڑے ہیں ٗآج کتنے خوش قسمت سیاست دان ہیں جن کی ایک آواز پر اتنے عوام جمع ہوجائیں؟پوٹھوہار کا خطہ وفاداروں کا علاقہ ہے،

2002 سے نہیں 1985 سے میرا مان اس خطے کے لوگوں نے رکھا ہے ٗ پوٹھوہار کی مٹی میں غیرت اور حیا ہے ٗحلقے کے لوگوں نے باربارمجھے منتخب کیا یہ میرے لیے اعزازکی بات ہے ٗمیرے حلقے کے لوگوں نے میری ایک آواز پرمیری عزت اورمان رکھا، میرے حلقے کے لوگ مجھ سے بے وفائی نہیں کرسکتے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…