اسلام آباد (آئی این پی) خیبرپختونخوا حکومت سے قومی وطن پارٹی کو نکالنے کے فیصلے کے نتیجے میں صوبے میں آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے،گورنر خیبرپختونخوا کی طرف سے وزیراعلیٰ کی وزراء کی معزولی کی ممکنہ سمری کو زیر التواء رکھے جانے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں صوبے میں بحران پیدا ہو سکتا ہے جبکہ قومی وطن پارٹی کو حکومت سے نکالنے پر تحریک انصاف کا اکثریت کھونے کا بھی خطرہ ہے،
اس غیر متوقع صورتحال کے باعث خیبرپختونخوا اسمبلی پر تلوار لٹک گئی ہے۔124 کے ایوان میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد اتحادیوں سمیت 71ہے، قومی وطن پارٹی کے8 اراکین کے اپوزیشن نشستوں پر جانے کے نتیجے میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی تعداد قریب قریب ہو جائے گی، جس پر اپوزیشن گورنر خیبرپختونخوا سے وزیر اعلیٰ کو صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کی ایڈوائس جاری کرنے کا مطالبہ کرسکتی ہے تحریک انصاف کے فیصلے سے صوبائی اسمبلی کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔