اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف اور جہانگیر ترین الزامات میں مماثلت، سینئر صحافی حامد میر چشم کشا حقائق سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپیٹل ٹاک ‘‘میں نواز شریف اور جہانگیر ترین پر لگنے والے الزامات کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد دونوں کے کیسز میں اٹھنے والے سوالات اور الزامات میں
حیرت انگیز مماثلت سامنے لے آئے ہیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین دونوں پر آف شورکمپنیاں بنانے ، بے نامی جائیدادیں بنانے اور پاکستان سے باہر رقم بھجوانے، اپنے بچوں سے بھاری رقوم بطور تحفہ وصول کرنے کا الزام ہے جس پر جہانگیر ترین کہتے ہیں کہ آف شور کمپنی بنانا کوئی غلط کام نہیں ، حامد میر کا کہنا تھا کہ اگر جہانگیر ترین کیلئے یہ غلط کام نہیں تو شریف فیملی کیلئے یہی کام کیسے غلط ہو گیا؟ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا نام تو پانامہ میں نہیں آیا تاہم ان کے بچوں کا نام پانامہ لیکس میں آیا ہے جبکہ جہانگیر ترین کا نام پانامہ لیکس میں نہیں تھامگر جہانگیر ترین کو بھی انہی سوالات کا جوابات دینا پڑ رہا ہے جو نواز شریف اور ان کے خاندان کو دینا پڑرہا ہے۔ جہانگیر ترین نے یونائیٹڈ شوگر ملز کا قرضہ اپنے داماد کے نام پرمعاف کرایا اور پھر اس کے شیئرز اپنے ملازمین کے نام پر خریدے ، ایس ای سی پی کے نوٹس پر انہوں نے 7کروڑ روپےجرمانہ ادا کیا۔نواز شریف اور جہانگیر ترین دونوں پر الزام ہے کہ یہ صادق اور امین نہیں۔جہانگیر ترین کا نام پانامہ لیکس میں نہیں تھامگر جہانگیر ترین کو بھی انہی سوالات کا جوابات دینا پڑ رہا ہے جو نواز شریف اور ان کے خاندان کو دینا پڑرہا ہے۔ جہانگیر ترین نے یونائیٹڈ شوگر ملز کا قرضہ اپنے داماد کے نام پرمعاف کرایا اور پھر اس کے شیئرز اپنے ملازمین کے نام پر خریدے ، ایس ای سی پی کے نوٹس پر انہوں نے 7کروڑ روپےجرمانہ ادا کیا۔نواز شریف اور جہانگیر ترین دونوں پر الزام ہے کہ یہ صادق اور امین نہیں۔