بٹ خیلہ (آئی این پی )مالاکنڈ کے علاقہ ظلم کوٹ کے مقام پر پورا قبرستان سوات ایکسپریس وے کے زد میں آنے کی وجہ سے ایک سو بیس کے قریب قبروں سے مردے نکال کر تین کلومیٹر دورباغ درہ کے قبرستان میں دفنادیا گیا بعض قبروں سے عجیب قسم کی خوشبو ئیں اور بیس بائیس سال کے پرانے قبروں کے مردے صحیح سالم نکالنے پر لوگ استغفراللہ اورالحمداللہ کا ورد کرنے لگیں قبروں میں بچوں ،خواتین اور مردوں کی قبریں شامل ہیں۔
متاثرین نے قابل کاشت زرعی اراضی ،مکانات ودکانات اور قبرستان کا معاوضہ ایک ہفتے کے اندر اندر ادا کرنے کا مطالبہ کیابصورت دیگر ایکسپریس وے پر کام بندکرنے کی دھمکی دی ہے تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ کے ھیڈکوارٹر بٹ خیل کے علاقہ ظلم کوٹ میں صوبائی حکومت کی جانب سے ایکسپریس وے کی تعمیراتی کام کے دوران پورا قبرستان زد میں آنے کی وجہ سے علاقہ کے مکینوں میں شدید تشویش پھیل گئی تاہم ڈبلیو ایف او کے حکام اور علاقے کے مکینوں کے مابین کامیاب مذاکرات کے بعد مقامی لوگوں نے کئی سال پرانے قبرستان سے مردے نکال کر دوسرے قبرستان میں دفنا نا شروع کردئیے ہیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ویلیج کونسل نائب ناظم فضل آمین ، سماجی کارکن شتہ محمد،حاجی بادشاہ سید،فضل احد ،مختیار،محمد عثمان ،رحیم اللہ اور دیگر نے کہا کہ ایکسپریس وے کے لیے قیمتی اراضی ، مکانات ودکانات، ٹیوب ویل اور شجر کاری کے لیے پہاڑ اور اراضی کے علاوہ قبرستان تک دیئے ہیں آج قبروں کو کھود کر دوسرے قبرستان منتقل کرنے کا منظر لوگوں کے لیے قیامت صغریٰ سے کم نہیں ڈبلیو ایف او والوں نے تابوت اور کفن فراہم کئے لیکن مردوں کو نکالنے اور دفنانے کاانتظام نہیں کیا لوگوں نے اپنے مد دآپ کے تحت قبرستان کو ایکسپریس وے کے لئے خالی کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف او کے حکام علاقہ مکینوں کے ساتھ بھر پور تعاون کرتے ہیں مگر صوبائی اور مرکزی حکومت مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور ابھی تک کسی کو کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا انہوں نے کہاکہ ایکسپریس وے کے تعمیر اور معاہدوں کے دوران علاقہ کے مکینوں کے لئے سوئی گیس دینے کی بھی منظوری دی جاچکی ہے مگر حکومت اس کی بھی پاسداری نہیں کررہی ہے انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ایک ہفتے کے اندر ایکسپریس وے کے متاثرین کو فنڈز ریلیز نہ کی تو پورا گاؤں ایکسپریس وے کے کام کوزبردستی بند کرنے پر مجبور ہوگی ۔