اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ظفر حجازی کی حراست اور بعد ازاں طبیعت خراب ہونے پر پمز ہسپتال منتقلی کے بعد ایس ای سی پی کے سینئر ترین کمشنر طاہر محمود کوقائم مقام چیئرمین کا عہدہ ملنے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایس ای سی پی کی ضمانت مسترد ہونے جانے کے بعد ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں انہیں ایف آئی اے نے کمرہ عدالت سے اپنی حراست میں لے لیا تھا
اور بعد میں ان کی طبیعت بگڑنے پر انہیں پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور اب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ظفر حجازی کے بعد طاہر محمود جو کہ ایس ای سی پی میں سینئر ترین کمشنر ہیں قائم مقام چیئرمین لگایا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایس ای سی پی کے ترمیمی ایکٹ 2016کے مطابق چیئرمین کے ہٹائے جانے یا اس کی مدت پوری ہونے پر قائم مقام چیئرمین کا عہدہ سینئر ترین کمشنر کو ہی دیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے جلد ہی سیکرٹری خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہونے کا بھی امکان ہے۔ یاد رہے کہ محمد علی کو چیئرمین ایس ای سی پی سے ہٹائے جانے کے 15دن کے اندر قائم مقام چیئرمین کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں طاہر محمود نے ظفر حجازی کے خلاف چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے حوالے سے گواہی بھی دی ہے۔اس حوالے سے جلد ہی سیکرٹری خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہونے کا بھی امکان ہے۔ یاد رہے کہ محمد علی کو چیئرمین ایس ای سی پی سے ہٹائے جانے کے 15دن کے اندر قائم مقام چیئرمین کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں طاہر محمود نے ظفر حجازی کے خلاف چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے حوالے سے گواہی بھی دی ہے۔