اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 2018میں اگر غیر جانبدارانہ انتخابات ہوئے تو مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے قوی امکانات ہیں، اور یہی بات گاڈ فادر کو پسند نہیں ،روزنامہ خبریں کے مطابق یہ بات نامور دفاعی و سیاسی تجزیہ نگار اور سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے حالات حاضرہ پر اپنے تحریر کردہ مضمون ”جے آئی ٹی نے سیاسی گندگی کی کھدائی مکمل کرلی“ میں کہی ،
انہوں نے کہا کہ گاڈ فادر کی ترجیح سیکولر پاکستان ہے تاکہ اسے بنگلہ دیش بنادیا جائے، اور بھارت کے ساتھ تہذیبی ، ثقافتی اورمعاشرتی لحاظ سے ہم آہنگ کرکے افغانستان سے بنگلہ دیش تک بھارتی بالادستی قائم کرنے کا دیرینہ خواب پورا ہوسکے، انہوں نے کہا کہ 2005میں افغانستان کو جنوب ایشیا کا حصہ ظاہر کیاگیاتھا ، حیرت ہے کہ افغان حریت پسندوں کے ہاتھوں شرمناک شکست اٹھانے کے باوجود اامریکہ اور اس کے اتحادی اپنی سازشوں سے ابھی تک باز نہیں آئے، جنرل بیگ نے کہا کہ جب جے آئی ٹی کی حاصل کردہ شہادتوں کے تابوت نما بکس سپریم کورٹ لائے جارہے تھے تو مجھے اچانک یہ خیال آیا کہ جیسے جمہوریت کی اقدار کا جنازہ ہے جسے پورے اعزاز کے ساتھ دفنانے کی تیار ی ہے، اب فیصلہ کن گھڑی آن پہنچی ہے، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ آیا 2018کے انتخابات کے ذریعے جمہوری عمل کو جاری رکھنا ہے یا خرابی کے راستہ پر چلنا ہے، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایک دوسرے کی کردار کشی کی روش کے نتیجہ میں کراچی ، گلگت، بلتستان کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کو رد کرتے ہوئے ووٹرز نے پیپلزپارٹی کے نمائندے کو ووٹ دیئے لیکن اس کے باوجود پیپلزپارٹی کی قیادت عوام کے ذہنوں میں ابھرتی اس تبدیلی کو سمجھ نہیں پارہی ہے اور حزب اختلاف کی بینڈویگن پر سوار ہے۔
سابق آرمی چیف نے کہا کہ اب مجاذ عدالت شہادتوں کی پڑتال کرے گی اور ایک طویل آئینی مراحل سے گزرنے کے بعد فیصلہ دے گی، اس کام کی تکمیل میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں، اور اسی دوران 2018کے عام انتخابات بھی منعقد ہوسکتے ہیں۔