اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) نے پرویز مشرف کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان واپس لانے کی تجویز پر غور شروع کر دیا، جس کا مقصد موجودہ صورت حال کو بیلنس کرنا ہے، روزنامہ دنیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ (ن) لیگ کے اندر یہ تجویز زیرغور ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ سے جوصورتحال پیدا ہوئی ہے جس سے حکومت،
وزیراعظم کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور شریف خاندان کے اقتدار کے خاتمہ کی باتیں زبان زد عام ہیں۔موجودہ صورتحال میں بعض”ہارڈ لائنرز” کا خیال ہے کہ انٹرپول کے ذریعے مشرف کو واپس پاکستان لا کر عدالت کے سامنے پیش کرنے کی حکمت عملی کار گر ثابت ہوسکتی ہے تاہم پارٹی کے اندر ایک سنجیدہ اور معاملہ فہم گروپ اس تجویز کا شدید مخالف ہے اور اس تجویز کو مقتدر حلقوں کیساتھ تعلقات کی مزید خرابی کا باعث قرار دیا گیا ہے جسکی حکومت کسی طورپر متحمل نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ سمجھا جائے گا کہ مخصوص حلقوں کو دبائو میں لانے کی کوشش ہے جس کے نتائج کسی صورت حکومت کے حق میں نہیں آئیں گے، تجویز کے حامیوں کا خیال ہے کہ پرویزمشرف کی واپسی کیلئے انٹرپول کے ذریعے خط صورتحال کو بیلنس کر دے گا اور حکومت کی مشکلات کم ہو جائیں گی۔تاہم پارٹی کے اندر ایک سنجیدہ اور معاملہ فہم گروپ اس تجویز کا شدید مخالف ہے اور اس تجویز کو مقتدر حلقوں کیساتھ تعلقات کی مزید خرابی کا باعث قرار دیا گیا ہے جسکی حکومت کسی طورپر متحمل نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ سمجھا جائے گا کہ مخصوص حلقوں کو دبائو میں لانے کی کوشش ہے جس کے نتائج کسی صورت حکومت کے حق میں نہیں آئیں گے، تجویز کے حامیوں کا خیال ہے کہ پرویزمشرف کی واپسی کیلئے انٹرپول کے ذریعے خط صورتحال کو بیلنس کر دے گا اور حکومت کی مشکلات کم ہو جائیں گی۔