پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

’’مفتی عبدالقوی نے میرے ساتھ یہ کام کیا ہے‘‘

datetime 16  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک ) بی بی سی کی رپورٹر ہانی طہٰ نے الزام لگایا ہے کہ مفتی عبدالقوی نے دوران انٹرویو انہیں چھونے کی کوشش کی جبکہ مفتی عبدالقوی نے ایسے کسی بھی فعل کی تردید کی ہے۔ہانی طہٰ کے مطابق اس نے مفتی عبدالقوی کے دفتر میں ان سے ملاقات کی اور ان سے پوچھا کہ کیا وجہ ہے قندیل کے اہلِ خانہ بھی یہی بات دہراتے ہیں کہ مفتی عبدالقوی کی وجہ سے لوگ قندیل کے خلاف ہو گئے تھے

اور پھر ان کے بھائی کو بھی جن لوگوں نے ورغلایا وہ آپ کی وجہ سے ہی ہوا؟مفتی عبدالقوی نے الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ’ابتدائی دنوں میں شاید کچھ لوگوں میں یہ بات آئی ہو کہ مفتی صاحب قصور وار ہیں۔ لیکن جو مجھے اور میرے خاندان کو جانتے ہیں جو میری گفتگو سے باخبر ہیں میں نہیں سمجھتا ان کے دل میں یہ بات تھی۔ہانی طہٰ کے مطابق مفتی عبدالقوی بضد تھے کہ وہ معصوم ہیں اور قندیل کا قتل خدا کی کرنی تھی۔لیکن ایک بات جس نے مجھے خود حیران کیا جب مفتی عبدالقوی نے مجھے چھونے کی کوشش کی،میں نے مفتی عبدالقوی سے کہا کہ مجھے نماز پڑھنی ہے تو انہوں نے مجھے میرے نام کا مطلب بتا نا شروع کر دیا اور اس کے بعد کیمرے کے سامنے میرے دونوں گالوں سے اپنی انگلیاں مس کیں، میں سمجھتی ہوں کہ وہ اس عمل کی کوئی توجیہہ پیش نہیں کر سکتے ۔مفتی عبد القوی نے صحافیوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قندیل بلوچ کی برسی کے موقع پر دوبارہ سازشوں کا جال بننے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی مذمت کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ کے قتل کے حوالے سے کوریج کے لئے آنے والی صحافی خاتون کا نا صرف احترام کیا بلکہ میز بان ہونے کے ناطے ان کی خدمت بھی کی ،کئی ماہ گزرنے کے بعد ان کی جانب سے مجھ پر الزامات لگانا سمجھ سے بالا تر ہے اگر ایسی کوئی بات اس خاتو ن نے محسوس کی تھی تو وہ فوری اس کی نشاندہی کرتی لیکن 10 ماہ بعد میری ذات پر الزامات لگانے سے ثابت ہو گیا کہ پہلے بھی قندیل بلوچ کے سلسلے میں میرے اوپر بہتان بازی کی گئی اور اب بھی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ قند یل بلوچ قتل نہیں بلکہ شہید ہوئی ،میں ہمیشہ قندیل کی مغفرت کے لئے دعا کرتا ہوں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…