مظفر گڑھ (آن لائن) عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے کہا ہے کہ اسمبلی میں اکثر لوگ انہیں اچھوت سمجھتے ہیں،اراکین میرے ساتھ ہاتھ نہیں ملاتے کہیں جراثیم ہی نہ لگ جائیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا کہ وہ اپنے اکثر کام خود اپنے ہاتھوں سے کرتے ہیں اور اس میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتے کیونکہ حضور اکرم ؐ بھی اپنے کام خود کیا کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ بکریوں اور بھینسوں کا دودھ دوہتے ہیں اور باڑے میں ملازمین کے ساتھ مل کر صفائی کا کام بھی کروالیتے ہیں۔ اسی وجہ سے اسمبلی میں بیٹھے بہت سے لوگ ان کے ساتھ ہاتھ ملانے سے گریز کرتے ہیں ۔ ان لوگوں کو خوف ہوتا ہے کہ جمشید دستی سے ہاتھ ملائیں گے تو کہیں جراثیم ہی نہ لگ جائیں۔جمشید دستی نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھے 95 فیصد لوگوں کو عوام کا کوئی احساس نہیں ، وہ عوام کو برادری، غیرت اور دیگر مسائل کے نام پر لڑا کر ووٹ حاصل کرتے ہیں اور اسمبلیوں میں جا کر عوام کو بھول جاتے ہیں۔ تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کچھ لوگوں کے ساتھ اچھی دوستی ہے کیونکہ وہ لوگ بھی مڈل کلاس سے آئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کرپشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں کرپشن کی بڑی آفرز آئیں جبکہ آج بھی ایسی آفرز موجود ہیں۔ مجھے کہا گیا کہ آپ کو وزیر مملکت بناتے ہیں لیکن میں نے انکار کر دیا، پھر مجھے کہا گیا کہ آپ غریب آدمی ہیں آپ کو سندھ میں شوگر مل کا لائسنس دیتے ہیں جسے بیچ کر آپ اپنے حالات درست کرلیں لیکن میرے ضمیر نے یہ بات گوارا نہیں کی۔