ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

2018ء ،بڑا سیاسی اتحاد منظر عام پر آگیا

datetime 15  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)جمعیت علماء پاکستان اور جمعیت علماء اسلام کے مرکزی قائدین نے رہائش گاہ امام شاہ احمد نورانی صدیقی بیت الرضوان پر مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے، ملک کی بڑی مذہبی جماعتوں کے قائدین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ملک میں الحاد، فحاشی، عریانی، مغربیت کی یلغار کے سامنے مذہبی جماعتیں واحد اکائی ہیں جو بند باندھ سکتی ہیں،

ماضی میں غلط حکمت عملی سے اقتدار اور پارلیمنٹ پر لبرل، سیکولر اور لادین قسم کی جماعتوں کی گرفت مضبوط ہوگئی، ایسی صورتحال میں مذہبی سیاسی جماعتوں نے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کی بحالی جیسے سنجیدہ اقدام کی طرف قدم اٹھایا ہے، ہم الیکشن 2018سے پہلے تمام مذہبی جماعتوں اور اسلام پسند قوتوں کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر یکجا کرلینگے، ملک تصادم کی راہ کو اپنانے کی حالت میں نہیں ہے، غیر جمہوری طرز عمل نے ملک کو ہمیشہ نقصان پہنچایا ہے، ایسے کسی بھی اقدام کی حمایت نہیں کرینگے جس سے جمہوری ٹرین پٹری سے اتر جائے، سیاست ٹھہراؤ اور بردباری کا نام ہے، سیاسی انتہا پسند ملک کو جہنم کا نمونہ بنانا چاہتے ہیں، ملک کے عدم استحکام کے لئے منفی کرداروں کی مخالفت کرینگے، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین شاہ محمد اویس نورانی صدیقی اور مولانا فضل الرحمن نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ مذہبی جماعتیں ایک بار پھر مشترکہ پلیٹ فارم سے 2018کا الیکشن لڑینگی، اتحاد کا فارمولہ طے پا گیا،جمعیت علماء پاکستان کی میزبانی میں آئندہ چند دنوں میں گرینڈ مشاورتی اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں آئندہ کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا،پریس بریفنگ میں مجلس عمل کو بحال کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے،جس میں پرانی تمام جماعتیں ہونگی، مجلس عمل کا دائرہ کار وسیع کیا جاسکتا ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے،

اسلامی قوانین پر عمل درآمد کے لئے نظام مصطفیﷺ کا نفاذ موجودہ وقت کی اشد ضرورت ہے، مذہبی اکائیوں کا ووٹ کسی لبرل، سیکولر اور لادین جماعت کو نہیں پڑنے دینگے، اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان وجمعیت علماء اسلام کے مرکزی و صوبائی قائدین نے اجلاس و پریس کانفرنس میں شرکت کی، جے یو پی کی طرف سے عبدالحلیم خان غوری، عبدالمجید اسماعیل نورانی،مولانا محمد زبیر صدیقی ہزاروی، محمد مستقیم نورانی، مفتی غوث صابری،اسلم عباسی، وزیر رہبر،

عارف انجینئر، جے یو آئی کی طرف سے راشد سومرو، قاری محمد عثمان و دیگر قائدین نے شرکت کی،مذہبی جماعتوں کے قائدین نے عندیہ دیا ہے کہ موجودہ مذہبی جماعتوں کے اتحاد کا دائرہ کار گزشتہ مذہبی اتحادوں سے زیادہ وسیع ہوگا، آئندہ انتخابات میں مذہبی جماعتوں ملک بھر سے مشترکہ نمائندے کھڑے کریں گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…