اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے تاریخ رقم کردی

datetime 14  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ اپنی خاندانی ملکیتی ٹیکسٹائل ملز کے متعلق تفصیلات منظر عام پر لے آئے۔ چیف جسٹس نے انفارمیشن کمیشن پنجاب کو تمام معلومات فراہم کردیں۔تفصیلات کے مطابق رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے انفارمیشن کمیشن کو مراسلہ بھجوایا گیا جس میں کہا گیا کہ انفارمیشن کمشنر نے ان کی خاندانی ٹیکسٹائل مل کے متعلق معلومات مانگیں

جبکہ قانون کے تحت کسی بھی سرکاری آفیسر یا شخصیت سے عوامی معاملات پر ہی معلومات لی جاسکتی ہیں۔مراسلے میں کہا گیا کہ کسی بھی شخصیت کی ذاتی معلومات کو انفارمیشن ایکٹ کے تحت حاصل نہیں کیا جاسکتا۔چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ معلومات صرف اس لیے دی جا رہی ہیں تاکہ چیف جسٹس کے عہدے کا وقار برقرار رہے. مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی جس ٹیکسٹائل مل کے ڈائریکٹر ہونے کے حوالے سے معلومات مانگی گئیں وہ سنہ 1988 میں فروخت کردی گئی تھی۔ان کے مطابق سنہ 1990 میں خریدار کو ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق یہ مل حوالے کردی گئی۔ چیف جسٹس کسی بھی کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں ہیں نہ ہی انہوں نے کبھی خاندانی کاروبار چلایا۔مراسلے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور وکالت کے بعد بطور جج اپنے فرائض منصبی ادا کرنا شروع کیے۔ چیف جسٹس کی جانب سے اس بات کی وضاحت کی گئی کہ بطور جج نہ تو کسی کمپنی کے لیے انہوں نے قرضہ حاصل کیا اور نہ معاف کروایا۔مراسلے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس کے بیٹے سخت علیل تھے جس پر میڈیکل بورڈ نے انہیں بیرون ملک علاج کروانے کا مشورہ دیا جس پر قانون کے مطابق انہیں 64 لاکھ روپے دیے گئے۔بیٹے کا علاج امریکا اور انگلینڈ میں ہوا جس کے بعد انہوں نے بچ جانے والے 20 لاکھ روپے بھی واپس خزانے میں جمع کروا دیے۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے اپنے 2016 اور 2017 کی انکم اور ویلتھ ٹیکس کی تفصیلات بھی لاہور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر شائع کروا دی ہیں۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کے ٹیکسٹائل مل کے ڈائریکٹر ہونے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…