ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

نواز شریف کی دولت ۔۔! مولانا فضل الرحمان نے بڑا سوال کھڑا کردیا

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی درخواست کو عدالت نے پہلے فضول قرار دیا آج وہ بلا بن گئی ٗ بھارت اور امریکہ کو پاکستان کا روشن مستقبل پسند نہیں ٗ دونوں ممالک سی پیک کو سبوتاژ کر نا چاہتے ہیں ٗآج جو کچھ ہورہا ہے کیا یہ کرپشن کے خاتمے کیلئے یا نواز شریف کو ہٹانے کیلئے ہے ٗ بھاری پتھر پھینک کر بھونچال اٹھانا تحریک نہیں،

ہمیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف نہیں لے جانا چاہئے ٗنواز شریف کی دولت آج نظر آنے لگی کیا وہ پہلے دولت مند نہیں تھے ؟۔بدھ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بھارت اور امریکہ سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کا روشن مستقبل انہیں پسند نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی جس درخواست کو عدالت نے پہلے فضول قرار دیا آج وہ بلا بن گئی ہے۔جے یوآئی(ف) کے سربراہ نے کہا کہ آج کل پتہ بھی نہیں چلتا کہاں سے توہین کا پہلو نکال لیا جائے ٗجو کچھ ہو رہا ہے کیا یہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ہے یا نواز شریف کو ہٹانے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری پتھر پھینک کر بھونچال اٹھانا تحریک نہیں، ہمیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف نہیں لے جانا چاہئے جبکہ اب فیصلے فوج نہیں عوام کرتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں کتنی دوریاں تھیں اور آج دونوں سی پیک کے خلاف ایک دوسرے کے کتنے قریب آگئے ہیں، ان چیزوں کے پیچھے کچھ سیاسی مقاصد اور ایجنڈے ہیں جنہیں سمجھنا چاہئے، یہ سب کچھ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، وزیراعظم نوازشریف کی دولت آج نظر آنے لگی کیا پہلے وہ دولت مند نہیں تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پانامہ کیس کا معاملہ کسی کا اقتدار میں آنے اور پیسہ کمانے کا مسئلہ ہوگا ٗہمارا یہ مسئلہ نہیں۔

ہم نے اپنے نوجوانوں کے جذبات پر کنٹرول کرنے کی جدوجہد کی ہے ٗہم نے الزامات برداشت کئے، طعنے سہے، مگر صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ داعش کی صورت میں افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہورہی ہے۔عالمی طاقتیں پاکستان کو بھی عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں قومی مفادات کو سامنے رکھ کر اپنی پالیسیاں بنانی ہوں گی۔

ہمیں حقائق کے ساتھ چلنا ہے، اگر ہمارا نقطہ نظر غلط ہے تو ہمیں قائل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام کے اندر رہتے ہوئے ہم اپنے اسلاف کے نظریات کی تشریح کے مشن پر کاربند ہیں۔موجودہ دور اسلام کے بقاء کی جنگ کا دور ہے۔ملکوں اور میڈیا کی سیاست خالصتا معروضی ہے۔ کسی ایک ایشو پر پوری قوم کو یرغمال بنایا جاتا ہے۔اس نوعیت کی سیاست سے جے یو آئی جوڑ نہیں کھاتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جے یو آئی اسلامی نظریئے کی محافظ ہے۔ ایک مذہبی اجتماع میں پچاس لاکھ افراد کی شرکت نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی دنیا میں اضطراب اور عدم استحکام پیدا کرنا عالمی ایجنڈا ہے ٗ آج لیبا، شام، یمن، عراق ، افغانستان وغیرہ میں یہی کچھ ہورہا ہے۔ افغانستان میں غیر ملکی افواج کی تعیناتی کا مقصد پاکستان اور وسطی ایشیاء میں عدم استحکام پیدا کرنا تھا۔امریکہ کو توقع نہیں تھی کہ ایشیا چین کی قیادت میں سرمایہ داروں کے سامنے کھڑا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…