اسلام آباد(این این آئی)چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا نے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شامل تما م پندرہ (15 ) سیا سی جماعتوں کے سربراہان کے نام خطوط لکھے ہیں۔ جن میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جلد ازجلدمجوزہ انتخابی اصلاحات کی پارلیمنٹ سے منظور ی کرا دیں تاکہ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات2018ء کے لیے مطلوبہ وقت مل سکے۔ اور وہ اپنی تیاری مکمل کر لے۔
تفصیلات کے مطابق آج چیف الیکشن کمشنر نے ملک کے پندرہ 15 بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی توجہ اس عمل کی جانب مبذول کروائی ہے کہ الیکشن کمیشن کو ضروری اموروقت پر سرا نجام دینے کے لئیالیکشن ایکٹ 2017ء کی بروقت پارلیمنٹ سے منظوری شدید ضروری ہے تاکہ عام انتخابات 2018ء کیلئے الیکشن میٹریل کی خریداری، نئے فارمز کی پرینٹنگ ، 7لاکھ پولنگ عملے کی تربیت ، مجوزہ حلقہ بندیوں کا کام ، ڈسٹرکٹ ریٹرنگ اور ریٹرنگ آفیسرز کی تعیناتی، پولنگ عملیکی تربیت کے لئے ضروری کتابچے، سیاسی جماعتوں کی Enlistment اور رزلٹْ مینجمنٹ سسٹم (RMS ) کے لئے مطلوبہ وقت مل سکے۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت یہ تمام اموربوقت انجام پانا ناگزیر ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو لکھے گئے خطوط میں چیف الیکشن کمشنر نے لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن اس سے پہلے چار اپریل 2017ء کو معزز سپیکر قومی اسمبلی کے نام بھی خط لکھ چکے ہیں۔ جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ پارلیمانی کمیٹی برائے اصلاحات کو جلد از جلد اپنی تجاویزات اور شفارشات مکمل کر کے پارلیمنٹ کو بھجوا دینی چاہیے۔ تاکہ الیکشن کمیشن کو تیاری کا موقع مل سکے لیکن تین ماہ گزرنے کے باوجود یہ مجوزہ بل پارلیمنٹ کے سامنے منظور ی کے لئے پیش نہ کیا جا سکا۔ اپنے خط کے آخر میں چیف الیکشن کمشنر نے تما م سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو لکھا ہے چونکہ آپ کی پارٹی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
لہٰذا آپ سے درخواست ہے کہ یہ قومی خدمت جلد از جلد سرانجام دی جائے اور اصلاحات کو پارلیمنٹ کے سامنے فور ی طور پر منظور ی کیلئے پیش کی جائیں تاکہ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات 2018ء کیلئے پورا وقت مل سکے۔ نوٹ: چیف الیکشن کمشنر نے جن سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو خطوط لکھے ہیں۔ان کی فہرست اس پریس ریلیز کے ساتھ منسلک ہے۔
میاں محمد نواز شریف، پارٹی صدر، پاکستان مسلم لیگ (ن) ، سیکرٹریٹ ،ایچ20۔ سٹریٹ نمبر 10، F۔8/3 اسلام آباد۔ مسٹر عمران خان چیئرمین ، پاکستان تحریک انصاف۔فرسٹ فلور ، 72ایسٹ ، فرچو ن پلازہ سیور فوڈ ، جناح ایونیو، بلیو ایریا، اسلام آباد۔ آصف علی زرداری ، پارٹی صدر ، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین ، ہاؤس نمبر 604مین ڈبل روڈ ، نیشنل پولیس فاؤنڈیشن۔ای۔ 114 اسلام آباد۔
ڈاکٹر فاروق ستار ، کنوینر ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ،ہاؤس نمبر 268 پی۔ آئی۔ بی کالونی۔ کراچی۔ مسٹر اسفندیار ولی خان۔ پارٹی صدر، عوامی نیشنل پارٹی ، باچاخان مرکز ، پجاگی روڈ پشاور۔ مولانا فضل الرحمن ، امیر جماعت علماء اسلام (ف)، جامع مدینہ ، کریم پارک ، راوی روڈ لاہور۔ یا جامع المعرف الشعارا ، ڈی آئی خان۔ چوہدری شجاعت حسین ، پارٹی صدر، پاکستان مسلم لیگ(ق) ہاؤس نمبر 9 سٹریٹ نمبر 72، سیکڑ ایف۔ ایٹ تھری۔ اسلام آباد۔
مسٹر محمود خان اچکزئی ، چیئرمین ، پشتو نخواہ ملی عوامی پارٹی ، سنٹرل سیکرٹریٹ جناح روڈ / کلب روڈ کوئٹہ۔ مسٹر آفتاب احمد خان شیر پاؤ ، چئیرمین قومی وطن پارٹی ، (شیرپاؤ)ایف۔ 5 رحمن بابا روڈ یونیورسٹی ٹاؤن پشاور۔ پیر سبغت اللہ شاہ۔ پیر پگاڑا، پارٹی صدر پاکستان مسلم لیگ۔ (ف) کنگری ہاؤس نمبر 22 ، سٹریٹ نمبر 89سیکڑ جی۔ سکس تھری۔ اتا ترک ایونیو۔ اسلام آباد۔ شیخ رشید احمد ،
پارٹی صدر عوامی مسلم لیگ پاکستان ، سنٹرل سیکرٹریٹ لال حویلی راولپنڈی ۔ مسٹر سراج الحق ، امیر جماعت اسلامی پاکستان ،منصورہ ،ملتان روڈلاہور۔ غلام مرتضی خان جتوئی چیئرمین نیشنل پیپلز پارٹی ، اٹھارہ خیابان شمشیر ، ڈی 150ایچ۔ اے فیز فور۔ کراچی ، مسٹر محمد اعجاز الحق ، پارٹی صدر پاکستان مسلم لیگ(ض) 146 بی۔ مری روڈ راولپنڈی کینٹ۔ مسٹر محمد اجمل خان ،چیئرمین عوامی جمہوری اتحاد پاکستان ، ہاؤس نمبر 2 ، سٹریٹ نمبر 10 سیکڑ سی۔ ڈی۔ایچ۔ اے۔ ون۔ راولپنڈی شامل ہیں۔