منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

غلطیاں ہو جاتی ہیں مگر ’’جنگ‘‘ نے جے آئی ٹی جھوٹی خبر پر معافی بارے کیا کچھ کہہ دیا؟

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موقر قومی روزنامہ ’’جنگ‘‘ نے جے آئی ٹی کے حوالے سےاحمد نوارنی کی شائع کردہ ایک رپورٹ پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’روزنامہ جنگ اور دی نیوز میں مورخہ 10؍جولائی کو احمد نورانی کی خبر ’’جے آئی ٹی نے وزیراعظم کو نہیں ان کے بیٹوں کو قصوروار پایا‘‘ جزوی طور پر غلط شائع ہوئی۔

اس حوالے سے قارئین کے علم میں لانا ضروری ہے کہ جنگ گروپ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ عوام کو منفرد خبریں سب سے پہلے فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔جنگ گروپ کے رپورٹرز کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ پاناماپیپرز کے انکشاف سےلیکر اور جے آئی ٹی سے منسلک ہر مسئلہ پر عوام کو ہر زوایہ سے باخبر رکھا جس پر ادارے کو اپنی ٹیم کے تمام ارکان پر فخر ہے ۔ہر خبر اپنے اندر مختلف زاویے رکھتی ہے ، کوئی ایک خبر کسی ایک فریق کیلئے قابل قبول ہوتی ہے مگر دوسرا فریق اسے اپنے خلاف سمجھتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ناگوار گزرنے والی خبر پر وہ اکثر یہ الزام عائد کر دیتا ہے کہ اسے دوسرے فریق کو فائدہ پہنچانے کیلئے شائع کیا گیا ہے۔جنگ گروپ کی رپورٹنگ ٹیم کی تاریخ منفرد نوعیت کی خبروں سے بھری پڑی ہے ۔ اسی طرح پانامہ اور جے آئی ٹی جیسے حساس ایشو پر بھی اس ٹیم نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے عوام کو ہر طرح کی معلومات سے باخبر رکھا اور کسی ایک خبر کی بھی تردید نہیں ہوئی۔مذکورہ خبر کی اشاعت سے قبل ادارتی ٹیم نے متعلقہ رپورٹر سے اس خبر کی صداقت کے حوالے سے ضروری چھان پھٹک کی اور رپورٹر کے جوابات کو اطمینان بخش پایا اور یوں رپورٹر کے بہترین ریکارڈ کے تناظر میں یہ خبر شائع کر دی گئی۔صرف صحافت ہی نہیں بلکہ کسی بھی دوسرے معزز ادارے میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہونے کے باوجود غلطی کا امکان رہ جاتا ہے

پاکستان میں عموماً اپنی غلطیاں تسلیم نہ کرنے کی روایت پائی جاتی ہے مگر جنگ گروپ جس طرح اپنی صحیح خبر کا بھرپور دفاع کرتا ہے اسی طرح اس کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ وہ اپنی غلطی کو تسلیم کرکے قارئین کو آگاہ کر دے۔ اس روایت پر عمل کرتے ہوئے ادارہ اس خبر کی اشاعت پر غیر مشروط طورپر معذرت خواہ ہے ‘‘

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…