اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جمشید دستی جیل سے رہا، حامیوں کا جشن، پھولوں کے ہار پہنائے، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے۔ ڈیتھ سیل میں اذیتیں دی گئیں، مجھ پر مقدمات بنا کر حکومت نے اپنے چہرے پر سیاہی مل لی، رکن قومی اسمبلی کی ضمانت پر رہائی کے موقع پر میـڈیا سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی ضمانت پر رہائی کے موقع پر ان کے حامیوں نے ان کا بھرپور استقبال کرتے ہوئے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے ۔ اس موقع پر ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالے گئے۔
جمشید دستی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جیل میں سزائے موت کے قیدیوں کے سیل میں رکھا گیا اور ڈیتھ سیل میں اذیتیں دی گئیں، میرا قصور صرف یہ ہے کہ میں جاگیرداروں کے خلاف کھڑا ہوا ہوں ، میں ایک غریب کسان ہاری کا بیٹا ہوں اور غریبوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہا ہوں۔ حکومت نے مجھ پر مقدمات قائم کر کے اور میرے ساتھ ایسا سلوک کر کے اپنے چہرے پر سیاہی مل لی ہے۔ عدالت نے انـصاف کے تقاضے پورے کئے۔