اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے جمشید دستی کا معاملہ دن بدن گھمبیر ہوتا جا رہا ہے ۔ چند دن پہلے ان کی جانب سے پولیس پر الزام عائد کیا گیا کہ انہیں ہفتہ بھر بھوکا رکھا گیا اور ان پر تشدد کی انتہاکی گئی تاہم بعد میں جب میڈیکل بورڈ نے ان کا طبی معائنہ کیا تو پتہ چلا کہ ان پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا تاہم
سچ اور جھوٹ کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے ۔ دوسری جانب گرفتار رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی بہن نے وزیراعظم ہاؤس کے باہر خودسوزی کی دھمکی دیدی ، انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی کیخلاف جھوٹے مقدمات بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے ورنہ وہمیں وزیر اعظم ہائوس کے باہر خود کو آگ لگا لیں گی ۔واضح رہے کہ آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے وزیر قانون کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل کے سیل پختہ ہیں اور وہاں کوئی بچھو یا چوہے نہیں ہیں، جبکہ رکن اسمبلی کو جیل میں ٹی وی، ائیر کولر اور اخبار کی سہولت بھی میسر ہے۔