سرگودھا(مانیٹرنگ ڈیسک)جمشید دستی کا کہنا ہے کہ6دن سے کھانا نہیں کھایا ، جیل کا عملہ سونے بھی نہیں دیتا ،گھسیٹ گھسیٹ کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی جیل میں ہونے والا تشدد بیان کرتے ہوئے رو پڑے۔اس سے قبل سرگودھا میں محکمہ داخلہ حکومت پنجاب نے قومی اسمبلی کے رکن جمشید دستی کے 2مقدمے سرگودھا منتقل کردئیے ۔
قومی اسمبلی کے رکن کو انتہائی سخت سکیورٹی میں دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا ۔ا نسداد دہشت گردی کے جج کے رخصت کے باعث جمشید دستی کو سیشن عدالت میں پیش کیا گیا ۔پیشی کے بعد پولیس وین میں بیٹھے رکن قومی اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ 6روز سے بھوکا ہوں مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مجھے جس سیل میں رکھا گیا ہے وہاں بچھو ہے اور میری بری حالت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میری بہن کینسر کی مریضہ ہے خدا کیلئے مجھ پر رحم کرو ۔ جمشید دستی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔یاد رہے کہ عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی کو مظفر گڑھ میں ڈینگا کینال کھولنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل ملتان بھیج دیا تھا۔بریں ازاں ایم این اے جمشید دستی پر قائم 4مقدمات میں سے 3میں ضمانت منظور ہوچکی ہے جبکہ ایک مقدمے کی سماعت جاری ہے۔ کاشت کاروں کی نہری پانی کی بندش کی شکایت پر جمشید دستی نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مظفر گڑھ میں 28 مئی کو ہیڈ کالو کے علاقہ میں ڈینگا کینال کو غیر قانونی طور پر کھول دیا تھا۔