جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

جے آئی ٹی کے ارکان کی جاسوسی کرنے والا کون نکلا؟ تہلکہ خیز انکشافات، بڑا اعتراف کر لیا گیا!!

datetime 18  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جے آئی ٹی نے اپنی درخواست میں مختلف وفاقی اداروں پر تحقیقاتی عمل میں رکاوٹیں ڈالنے اور جے آئی ٹی اراکین کی جاسوسی کا الزام لگایا تھا۔ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے کوائف اکٹھا کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ’آئی بی قومی اہمیت کے ہر معاملے کی معلومات اکھٹی کرتی ہے اور سرکاری اعلی عہدوں پر تعینات سرکاری ملازمین کا ڈیٹا اکھٹا کرنا اور معلومات حاصل کرنا آئی بی کا معمول کا کام ہے‘۔

ڈی جی آئی بی کے مطابق پانامہ کیس انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کے ملکی معاملات پر گہرے اثرات ہوں گے اس لیے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف جمع کیے گئے۔جے آئی ٹی کے رکن بلال رسول اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنے سے متعلق الزامات کی تردید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلا ل رسول اور ان کے اہل خانہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرنے کا بھی الزام غلط ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ آئی بی نے جے آئی ٹی میں شامل کسی بھی رکن کو نہ ہراساں کیا اور نہ ہی ان کی نجی زندگی میں مداخلت کی گئی۔آفتاب سلطان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کے حوالے سے معلومات جمع کرنے کے عمل کا افشاں ہونا قابل تشویش ناک بات ہے۔اد رہے کہ اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف علی نے جے آئی ٹی کو درپیش مشکلات سے متعلق جواب گذشتہ روز (16 جون) سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، قومی احتساب بیورہو (نیب)، وزارت قانون، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور وزیراعظم ہاؤس نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔واضح رہے کہ رواں ہفتے سپریم کورٹ میں پاناما لیکس عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جے آئی ٹی نے الزام عائد کیا تھا کہ متعدد حکومتی ادارے پاناما پیپرز کی تحقیقات کے لیے ‘شواہد اکھٹا کرنے میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔

جے آئی ٹی نے الزام لگایا تھا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، قومی احتساب بیورو (نیب)، وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) ریکارڈز کی حوالگی میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں جبکہ یہ تمام ادارے متعلقہ دستاویزات میں جعلسازی اور چھیڑ چھاڑ کے بھی مرتکب ہیں۔جس پر عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل کو جے آئی ٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…