منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

جے آئی ٹی کے ارکان کی جاسوسی کرنے والا کون نکلا؟ تہلکہ خیز انکشافات، بڑا اعتراف کر لیا گیا!!

datetime 18  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جے آئی ٹی نے اپنی درخواست میں مختلف وفاقی اداروں پر تحقیقاتی عمل میں رکاوٹیں ڈالنے اور جے آئی ٹی اراکین کی جاسوسی کا الزام لگایا تھا۔ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے کوائف اکٹھا کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ’آئی بی قومی اہمیت کے ہر معاملے کی معلومات اکھٹی کرتی ہے اور سرکاری اعلی عہدوں پر تعینات سرکاری ملازمین کا ڈیٹا اکھٹا کرنا اور معلومات حاصل کرنا آئی بی کا معمول کا کام ہے‘۔

ڈی جی آئی بی کے مطابق پانامہ کیس انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کے ملکی معاملات پر گہرے اثرات ہوں گے اس لیے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف جمع کیے گئے۔جے آئی ٹی کے رکن بلال رسول اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنے سے متعلق الزامات کی تردید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلا ل رسول اور ان کے اہل خانہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرنے کا بھی الزام غلط ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ آئی بی نے جے آئی ٹی میں شامل کسی بھی رکن کو نہ ہراساں کیا اور نہ ہی ان کی نجی زندگی میں مداخلت کی گئی۔آفتاب سلطان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کے حوالے سے معلومات جمع کرنے کے عمل کا افشاں ہونا قابل تشویش ناک بات ہے۔اد رہے کہ اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف علی نے جے آئی ٹی کو درپیش مشکلات سے متعلق جواب گذشتہ روز (16 جون) سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، قومی احتساب بیورہو (نیب)، وزارت قانون، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور وزیراعظم ہاؤس نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔واضح رہے کہ رواں ہفتے سپریم کورٹ میں پاناما لیکس عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جے آئی ٹی نے الزام عائد کیا تھا کہ متعدد حکومتی ادارے پاناما پیپرز کی تحقیقات کے لیے ‘شواہد اکھٹا کرنے میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔

جے آئی ٹی نے الزام لگایا تھا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، قومی احتساب بیورو (نیب)، وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) ریکارڈز کی حوالگی میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں جبکہ یہ تمام ادارے متعلقہ دستاویزات میں جعلسازی اور چھیڑ چھاڑ کے بھی مرتکب ہیں۔جس پر عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل کو جے آئی ٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…