کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لیے بنائی گئی ہے، تفتیشی ٹیم تحقیقات کے لیے کسی کو بھی طلب کرسکتی ہے، وزیراعظم تفتیشی افسران کے سامنے اکیلے پیش ہوں گے اُن کے وکیل کو صرف دروازے تک جانے کی اجازت ہوگی۔اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ جے آئی ٹی جس کمرے میں تفتیش کرتی ہے وہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں،
وزیراعظم کو کمرے میں اکیلے جانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لیے بنائی گئی ہے اور وہ کسی کو بھی تفتیش کے لیے طلب کرسکتی ہے، جے آئی ٹی میں کوئی بھی شخص خوشی سے نہیں جاتا بلکہ اُسے طلب کیا جاتا ہے۔بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ جے آئی ٹی میں نوازشریف سےمنی ٹریل، لندن فلیٹ اور پاناما سے متعلق سوالات کیےجائیں گے اور ملنے والے جوابات کو رپورٹ بنا کر سپریم کورٹ میں جمع کروایا جائے گا۔