ہری پور(آئی این پی)روزنامہ کے ٹوٹائمز ایبٹ آباد کے ہری پور میں تعینات بیوروچیف بخشیش الٰہی کوعلی الصبح لورہ چوک میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا،صحافی کے قتل کی خبر آنافاناہر طرف پھیل گئی،ہری پور ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے،ہری پور کے صحافیوں کا نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج،ملزمان کی گرفتاری کے لیے ضلعی انتظامیہ اورپولیس کو 24گھنٹے کی ڈیڈلائن بصورت دیگر
خیبرسے کراچی تک سخت احتجاج کی دھمکی۔گذشتہ روز ہری پور ہسپتال میں پولیس کو رپورٹ درج کرواتے ہوئے لورہ چوک کے رہائشی ذوالفقار ولد ارشاد نے بتایا کہ وہ لورہ چوک میں واقع اپنے گھر میں سورہاتھا کہ قریباسات بجے کے لگ بھگ اچانک اسے شورشرابے کی آوازسنائی دی اورکسی نے اسی اثناء میں اطلاع دی کی کہ میرے چھوٹے بھائی بخشیش کو موٹرسائیکل پر سوارنامعلوم ملزم نے فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق بخشیش قتل کیس میں نامعلوم ملزمان کے خلاف زیر دفعہ302مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے ۔ادھر بخشیش مقتل کیس کی خبر یکدم ہر طرف پھیل گئی اورہری پور ہسپتال میں ہر مکتبہ فکر کے افرادوشخصیات کا تانتا بندھ گیا جن میں مسلم لیگ ن کے ایم این اے وقائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چئیرمین بابر نوازخان اورسابق صوبائی وزیرقاضی محمد اسدسمیت دیگر بھی موجود تھے۔دریں اثناء ہری پور کے صحافیوں نے مقتول صحافی کی نعش جی ٹی روڈصدیق اکبر چوک میں رکھ کر شدیداحتجاج کیا اورملزمان کی گرفتاری کے لیے ضلعی انتظامیہ و پولیس کو 24گھنٹوں کی ڈیڈلائن دی اوردھمکی دی کہ اگر دی گئی ڈیڈلائن کے اندرصحافی بخشیش کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتارنہ کیا گیا توخیبرسے کراچی تک شدیداحتجاج کریں گے ۔