پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوامنشیات کاگڑھ بن چکاہے اوراس دلدل میں نوجوان نسل کے ساتھ دیگرعمروں کے لوگ بھی دھنس رہے ہیں لیکن حیرانگی کی بات ی ہے کہ یہ افرادچرس ،افیم،ہیروئن اورآئس کانشہ نہیں کررہے ہیں بلکہ یہ نشہ بچھوکوماراس کے زہرسے بنایاجارہاہے اورجب بچھوکاماراجاتاہے تواس کے بعد اس کوٹھنڈاکرکے اس کی زہرسے نشہ تیارکیاجاتاہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق خیبرپختونخواہمیں
مرے ہوئے بچھوکے دھوئیں کونشے کے طورپرسگریٹ میں ڈال کرپینایاسونگناکوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ 1960ء سے شروع ہونیوالابچھوکانشہ اب اس قدرپھیل چکاہے کہ باقی نشوں کوبھی پیچھے چھوڑدیاہے ۔اس خطرناک نشے کامرکزپشاورکاعلاقہ متنی ہے ۔اس علاقے میں صوبہ بھرسے بچھولاکریہاں پران کوماراجاتاہے اورجب ان کی جلدخشک ہوجاتی ہے تواس جلدسے ایک خاص قسم کاپائوڈرتیارکیاجاتاہے ،