اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں سندھ اور خیبر پختونخوا حکومت کو چور کہنے پر سپیکر سردار ایاز صادق کی مداخلت کے بعد جوشیلے وفاقی وزیر عابد شیر علی اور ایاز صادق کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔نجی ٹی وی کے مطابق سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا ، عابد شیر علی نے اپنے خطاب میں سندھ اور خیبر پختونخوا حکومت کو چور کہا جس پر سپیکر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ تقریر کے دوران میری طرف انگلی نہ اٹھائیں جس پر عابد شیر علی نے کہا کہ جناب سپیکر آپ کی جانب انگلی اٹھانے کا سوچ بھی نہیں سکتا ، مجھے معلوم ہے آپ چور کا لفظ کارروائی سے خذف کریں گے ۔
عابد شیر علی کے خطاب پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ آپ اپنی ذمہ داری نبھائیں میں اپنا فرض نبھاتا جاؤں گا ۔ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ پی پی پی والے آستین کے سانپ ہیں ، ان کے گریبان کالے کرتوتوں سے بھرے ہوئے ہیں ۔ اپنی قیادت پر زرداری کا سایہ بھی نہیں پڑنے دیں گے ۔ پاکستان کی کرپشن کا گارڈ فادر ایک ہی شخص ہے۔ اپنے خطاب کے دوران انکا کہنا تھا کہ نوازشریف نے نہیں بلکہ پی پی نے این آر او پر دستخط کیے۔سندھ کابینہ کا دبئی بلا کر اجلاس کیا جاتا ہے ، کیا وزیر اپنی جیب سے خرچ کر کے ٹکٹ اور رہائشیں لیتے ہیں ؟ عوام کویہ جاننے کا حق ہے کہ سوئس بینکوں تک رقوم کیسے پہنچیں۔ کسی کو حق نہیں بھاشن دے اور پھر سنے بغیر چلا جائے۔
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنے ہی رکن قومی اسمبلی کی کلاس لے لی ، سب حیران رہ گئے
8
جون 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں