اسلام آباد (آن لائن) سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ میری تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا‘ میرا جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ سے نہیں بنی گالہ والے سے مطلب تھا‘ نواز شریف کے کہنے پر استعفیٰ دیا نہ واپس لیا‘ نواز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں میری ملاقات نہیں ہوئی کچھ لوگ عجلت میں ہیں جو میرے خلاف بیان دے رہے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ بہت سارے دوستوں نے میری تقریر پر جھے برا بھلا کہا‘ میری تقریر کو توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا
کسی کی گود میں جاکر نہیں بیٹھا ‘ میں 30 سال سے پارٹی میں ہوں کبھی تنخواہ نہیں لی‘ نواز شریف کے کہنے پر استعفیٰ دیا نہ واپس لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس وزیراعظم نے بلایا تھا مگر ان سے ملاقات نہیں ہوئی‘ وزیراعظم نواز شریف سے آخری ملاقات تب ہوئی تھی جب وہ کراچی آئے تھے۔ استعفیٰ واپس لے کر نواز شریف کی توہین نہیں کی‘ نہال ہاشمی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مجھے مشال خان بنانے کی کوشش کی گئی میرا استعفیٰ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے‘ میرا تعلق کراچی کی مڈل کلاس سے ہے اس لیے میرے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کی گئی دیگر لوگوں نے بھی بہت سی تقاریر میں ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ حاضر سروس والی بات بنی گالہ کے شخص کیلئے کی تھی‘ جے آئی ٹی کے بارے میں کچھ نہیں کہا‘ حاضر سروس ایم این اے اور سینیٹرز بھی حاضر سروس ہیں ‘ میں نے اپنی تقریر میں جے آئی ٹی یا عدالت کو دھمکی نہیں دی‘ اللہ نے مجھ پر کرم کیا مین دوسرا مشال خان بننے سے بچ گیا انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ عجلت میں ہیں اس لیے وہ میرے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ عمران خان نے میرے خلاف سازش کی ‘ سب لوگ مجھ سے میرا حق چھیننا چاہتے ہیں میری تقریر توڑ مروڑ کر پیش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ آج بھی مسلم لیگ میں ہوں اور ہمیشہ رہوں گا 30 سال پارٹی خدمت کی ہے۔
میری تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا‘ سینیٹر نہال ہاشمی
8
جون 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں