اسلام آباد (آ ئی این پی ) مسلم لیگ (ن) کے مستعفی سنیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ میں محب وطن پاکستانی ہوں، محب وطن پاکستانی کی14 منٹ کی تقریرکو 24 گھنٹے تک توڑ مروڑ کر پیش کیا گیامیری پارٹی اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی،میں نے جرم نہیں کیا،عمران خان نے عدلیہکی توہین کی، عمران خان میرے ساتھ شریک جرم ہیں انہیں بھی پیش کیاجائے۔میری پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے
پیر کو سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ میں محب وطن پاکستانی ہوں، 14 منٹ کی تقریرمحب وطن پاکستانی کی تھی، 24 گھنٹے تک میری تقاریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، میں نے عدالت سے کہا میرے ساتھ زیادتی ہوئی، میں نے ہمیشہ سپریم کورٹ کا احترام کیا، میری روزی روٹی بھی وکالت کے پیشے سے وابستہ ہے، عدالت عظمی نے میرے موقف کو سنا، ایک قوت چاہتی ہے ادارے ٹکرائیں۔نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ میری پارٹی اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، میں نے جرم نہیں کیا،عمران خان نے عدلیہ کو توہین کی، عمران خان نے میری تقریرکو بنیاد بنا کر حملہ کیا، میرے کندھے پر بندوق رکھ کر جنھوں نے بیان دیا وہ بھی کٹہرے میں آئیں گے، عمران خان میرے ساتھ شریک جرم ہیں میرے ساتھ انہیں بھی پیش کیاجائے، انہوں نے یہاں کھڑے ہوکر اداروں کو للکارا تھا۔یادرہے کہ سپریم کورٹ میں آج نہال ہاشمی کے خلاف متنازع تقریر پر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ،نہال ہاشمی نےشوکاز کا جواب داخل کرانے کیلئے عدالت سے مہلت کی درخواست کی۔نہال ہاشمی نے عدالت میں بیان دیا کہ کہ کوئی وکیل ان کا کیس لینے کو تیار نہیں ہے،میرے پاس تقریر کا متن نہیں ہے،تقریر کی وڈیو عدالت میں چلائی جائے ۔نہال ہاشمی نے عدالت سے کہاکہ میرے ساتھ زيادتی ہوئی ہے، ایک قوت چاہتی ہے کہ ادارے ٹکرائیں۔
اس دوران جسٹس اعجاز الاحسن بولےتقریرکی وڈیوچلانےکی ضرورت نہیں ہے،آپ معاملےکوبہت ہلکا لےرہے ہیں۔عدالت نے نہال ہاشمی کی مہلت کی درخواست قبول کرتے ہوئے 16جون تک مہلت دے دی۔