اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق سینیٹر اور (ن)لیگی رہنما نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ میں نے کسی ادارے کیخلاف بات نہیں کی ۔میں عدلیہ اور اللہ تعالی سے بھی معافی مانگتا ہوں۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق نہال ہاشمی آج طلب کئے جانے پر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ۔سماعت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ میں نے کسی ادارے کے خلاف کوئی بات نہیں کی ۔
میں نے ایک مائنڈ سیٹ کے حوالے سے بات کی تھی ۔میں ایک سیاسی کارکن ہوں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھ سے کوئی بیان نہیں دلوایا گیا۔اس قسم کے تہمت مجھ پر نہ لگائی جائے ۔واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں انکے کیس کی سماعت ہوئی جہاں پر ان سے5جون تک جواب طلب کیا گیا ہے۔نہال ہاشمی آج طلب کئے جانے پر سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے ۔عدالت عظمیٰ نے نہال ہاشمی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 5جون تک جواب طلب کرلیا۔نجی ٹی وی کے مطابق متنازعہ تقریر پر چیف جسٹس کی جانب سے ازخودنوٹس لئے جانے پر نہال ہاشمی آج سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے ۔جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں قائم3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔نہال ہاشمی نے اس موقع پر کہا کہ جس دن انہوں نے جے آئی ٹی کے حوالے سے بات کی اس دن میرا روزہ تھا جس پر اعجاز الاحسن نے کہا کہ روزہ تو سب کا ہوتا ہے۔آپ نوٹس کا جواب دیں جس کا موازنہ آپکی تقریرکی ویڈیوسے کیا جائے گا۔بنچ کے رکن شیخ عظمت سعیدنے کہا کہ نہال ہاشمی کی زبان میں کوئی اور بول رہا تھا۔ایسی دھمکیاں تو دہشتگرد مافیا دیتے ہیں۔بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ہم بلا خوف و خطر ہو کر فیصلے دیتے ہیں چاہے انجام جو بھی ہو ،انہوں نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو! آپکی حکومت نے دہشتگرد مافیا کوجوائن کرلیا ہے۔آپ کی حکومت میں ہمیں دھمکایاجارہاہے۔
کیس کی سماعت 5جون تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ نہال ہاشمی کی گزشتہ روز ایک ویڈیووائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے براہ راست جے آئی ٹی کونشانہ بنایا تھا،جس پر چیف جسٹس کی جانب سے ازخود نوٹس لیا گیا تھا۔