اسلام آباد (احمد ارسلان) کہتے ہیں کہ جو کسی سے نہیں ڈرتا وہ بیوی سے ضرور ڈرتا ہے ۔ حالیہ مثال پاکستانی سیاست سے ہی لے لیجئے ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ کا اجلاس جاری تھا کہ سینیٹر میاں عتیق کے فون کی گھنٹی بجی ۔ موصوف تقریر کرتے کرتے تیزی سے باہر کو لپکے ۔ مولیٰ خیر ہو ۔۔!
اس قدر تیزی کے ساتھ باہر نکلتا دیکھ کر سینیٹ میں موجود بقیہ سینیٹرز کی زبان سے بے ساختہ نکلا ۔ کچھ لمحات گزرے ، سینٹرز حضرات میاں صاحب کے بارے میں سوچ ہی رہے تھے کہ اچانک وہ واپس آتے دکھائی دئے ۔ آتے ہی ماتھے سے پسینہ خشک کیا اور کچھ سوچنے لگے ۔چیئر مین سینٹ رضاربانی سے مخاطب ہوئے ۔ جناب میں دماغی صدمے سے دو چار ہوں اور اپنی بقیہ تقریر مکمل کرنے سے قاصر ہوں ۔ چیئر مین سینیٹ نےاستفسار کیا ۔ میاں صاحب خیریت تو ہے نا ؟ کچھ بوکھلائے بوکھلائے دکھائی دیتے ہیں ۔ طبیعت تو ٹھیک ہے نا ؟ میاں صاحب نے ایک ٹھنڈی سانس بھری اور بولے :’’ بیوی کا فون تھا‘‘جس پر چیئرمین سینیٹ نے مسکراتے ہوئے مخاطب ہوئے ، میں سمجھ سکتا ہوں ۔ آپ کل اپنی تقریر مکمل کر لیجئے گا ۔ ایوان قہقہوں سے گونج اٹھا ۔