اسلام آباد (آئی این پی) جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کو اگر ریاض جیسے سہ فریقی سربراہی اجلاس میں اہمیت نہیں ملے گی تو پاکستان اسلامی ممالک میں اختلافات ختم کروانے کے لئے ثالثی کیسے کرسکے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کو خطاب کا موقع نہ دیکر پاکستان کی تذلیل کی گئی ہے پاکستان کے ثالثی کے کردار پر بھی سوالات اٹھ سکتے ہیں۔
پیر کو اس خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان کو فوری طور پر عسکری اتحاد کی قیادت چھوڑ دینی چاہئے ایک طرف پاکستان کو اس اتحاد کا سربراہ بنایا گیا دوسری طرف ہمیں موقف پیش کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔ پاکستان کو اس اتحاد ہی کو چھوڑ دینا چاہئے کیونکہ ریاض کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کو خطاب کا موقع نہ دے کر پاکستان کی ثالثی کی پوزیشن پر حرف آسکتا ہے یہ پوزیشن یقیناً تاثر ہوئی ہے اس طرح اس کا ازالہ ممکن ہوسکے گا۔ ریاض سعودی عرب میں جانبدارانہ اجلاس ہوا سعودی عرب پاکستان کی ثالثی کی پوزیشن سے خائف ہوسکتا ہے اور اسے ڈر ہوگا کہ اجلاس میں پاکستان اتحاد کی بات کرسکتا ہے اس لئے ہمارا موقف ہے کہ یہ عسکری اتحاد مسلمانوں کو قریب لانے نہیں بلکہ مسلم امہ میں انتشار کا باعث بن سکتا ہے۔نواز شریف کو خطاب کا موقع نہ دے کر پاکستان کی ثالثی کی پوزیشن پر حرف آسکتا ہے یہ پوزیشن یقیناً تاثر ہوئی ہے اس طرح اس کا ازالہ ممکن ہوسکے گا۔ ریاض سعودی عرب میں جانبدارانہ اجلاس ہوا سعودی عرب پاکستان کی ثالثی کی پوزیشن سے خائف ہوسکتا ہے اور اسے ڈر ہوگا کہ اجلاس میں پاکستان اتحاد کی بات کرسکتا ہے اس لئے ہمارا موقف ہے کہ یہ عسکری اتحاد مسلمانوں کو قریب لانے نہیں بلکہ مسلم امہ میں انتشار کا باعث بن سکتا ہے۔