لاہور (مانیٹرنگ دیسک )لاہورمیں گزشتہ سال پرائیویٹ لاء کالج کی طالبہ کواس کے کلاس فیلو نے چاقوکے وارکرکے شدید زخمی کردیاتھا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیاتھااوراس کامقدمہ عدالت میں چلتارہا ۔مختلف پیشیوں کے بعد سیشن کورٹ نے ملزم کودوماہ کی قید کی سزاسنائی اوراب ملزم دوماہ کی قیدکاٹنے کےبعد جیل سے رہاکردیاگیاہے ۔اوراب ملزم شاہ حسین سرے عام گھوم پھررہاہے
ایک قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق چاقو سےحملہ کرنے والے طالب علم شاہ حسین اورمظلوم طالبہ خدیجہ صدیقی آئندہ ہفتے ہونے والا امتحان ایک ساتھ دینگے اوران کاکمرہ امتحان بھی ایک ہی ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال شاہ حسین کے حملے سے خدیجہ صدیقی کی گردن اور جسم کے دیگر حصوں پر گہرے زخم آئے تھے جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگئی تھی اورہسپتال میں کئی ماہ زیرعلاج رہی ۔شاہ حسین کی رہائی کے بعد ایک انٹرویومیں طالبہ خدیجہ صدیقی نے ملک کے قانونی نظام پرسوالات اٹھائے ہیں اورمایوسی کابھی اظہارکیاہے ۔اس نے کہاکہ میں یہ سمجھ نہیں سکی کہ کوئی شخص میری چھوٹی بہن کے سامنے مجھ پر حملہ کرے ؟۔انہوں نے کہاکہ ملزم اب بھی سرعام پھررہاہے لیکن اس کوپوچھنے والاکوئی نہیں ۔طالبہ نے مزیدکہاکہ میں پاکستان کے قانون سے دلبراشتہ ہوچکی ہوں لیکن اب بھی ملزم کومزیدسزادلوانے کےلئے کوشش جاری رکھوں گی اس موقع پرانہوں نے اپنی پریشانی کابھی اظہارکیاکہ جس وقت ملزم شاہ حسین نےمجھ پرچاقو سے حملہ کیاتھاتومیں اپنی چھوٹی بہن کوسکول سے لینی گئی تھی اورملزم نے میری چھوٹی بہن کے سامنے مجھ پرچاقو کے وارکئے تھے اورمیں شدیدزخمی ہوگئی تھی ۔خدیجہ صدیقی نے کہاکہ میں ملزم کے خلاف مزید چارہ جوئی جاری رکھوں گی ۔