اسلام آباد (این این آئی)چینی محققین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے غیر متوقع نتائج سامنے آئے ہیں ٗ سی پیک کے تحت پاور پلانٹ تعمیر کئے جائیں گے جس میں 10 ملین کلوواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت ہو گی ٗ اگر پاکستان بجلی کے بحران پر قابو پالیتا ہے تو ملکی معیشت نمایاں طور پر مضبوط ہو گی۔چین کی رنمن یونیورسٹی میں مالیاتی مطالعہ کیلئے چانیانگ ادارہ کے محققین زو رونگ اور چن زیاچن کے مطابق سی پیک کے تحت پاور پلانٹ تعمیر کئے جائیں گے
جس میں 10 ملین کلوواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت ہو گی اور اس وقت بجلی کے منصوبوں میں سے نصف زیر تعمیر ہیں اس پیش رفت کے ساتھ 2018 ء تک پاکستان گھریلو بجلی کی طلب کو پورا کرنے کیلئے پر امید ہے اور اگر پاکستان بجلی کے بحران پر قابو پالیتا ہے تو ملکی معیشت نمایاں طور پر مضبوط ہو گی۔ سروے کے مطابق قومی سلامتی صورتحال کے پیش نظر حکومت پاکستان نے انسداد دہشت گردی کے لئے متعدد کاروائیوں کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں سالہا سال دہشت گرد حملوں اور اموات میں کمی واقع ہوئی ۔پاکستان کی سالانہ اقتصادی شرح میں گذشتہ 4 سال میں 4 فیصد اضافہ ہوا ۔دریں اثناء افراط زر میںتقریباً 3 سے 4 فیصد کمی ہوئی جو گذشتہ دہائیوں سے کم ترین سطح پر ہے ۔سینئر چینی سفارتکار نے چینی ذرائع ابلاغ کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپریل 2015 میں اس کے نفاذ کے بعد سے اب تک 18 ابتدائی اہم منصوبے مکمل ہوگئے ہیں یا زیر تعمیر ہیں اور سرمایہ کاری 18.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ سی پیک نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت تعاون منصوبوں سے سب سے زیادہ ترقی حاصل کی ہے ،سی پیک معقول اور جامع منصوبہ بندی ہے جسے دیکھ کر دیگر ممالک سی پیک منصوبے کی ترقی سے متاثر ہوکر بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں ۔