اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف نے نیوز لیکس معاملے پر قومی اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرادی۔تفصیلات کے مطابق پاناما کیس پر حکومت اور شریف فیملی کو آڑے ہاتھوں لینے والی پاکستان تحریک انصاف نے ڈان لیکس معاملہ حل ہونے پر قومی اسمبلی میں تحریک التواء جمع کراتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انکوائری رپورٹ کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔’’معاملہ کیسے نمٹایا گیا قوم جاننا چاہتی ہے‘‘۔
تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ یہ جاننا ہر شہری کا حق ہے کہ کس نے کیا نقصان پہنچایا اور اس کیخلاف کیا کارروائی ہوئی۔تحریک انصاف کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے کرداروں کا تعین ضرور ی ہے۔یاد رہے ڈان لیکس پر وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن کے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے رپورٹ کو مکمل قرار دیتے ہوئے اپنا ٹویٹ بھی واپس لیا گیا تھا تاہم سول اور عسکری اداروں کے درمیان معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہونے کے بعد اپوزیشن کی تنقید جاری ہے۔ ۔دوسری طرف وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خا ن نے کہاکہ سول ملٹری تعلقات سنجیدہ موضوع ہے ،اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے نہ تماشا بنایا جانا چاہئے ٗ ڈان لیکس کا اتنا مسئلہ نہیں تھا جتنا بنادیا گیا ٗ اب معاملہ ختم ہوچکا ہے اس پر بیان بازی حیران کن نہیں پریشان کن ہے ٗ سول ملٹری تعلقات انتہائی حساس معاملہ ہے اس پر ہیجان انگیزی اور بیان بازی کی ضرورت نہیں ۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے وزارت داخلہ میں طویل میٹنگز کر رہے ہیں جس کے بارے میں میڈیا کو بھی پریس ریلز کے ذریعے آگاہ کرتے رہتے ہیں انہوں نے کہا کہگزشتہ ایک ڈیڑھ سال کیلئے گلگت بلتستان جانے کیلئے این او سی ضروری بنا دیا گیا تھا
اس حوالے سے میں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے بات کی کہ وہ وہاں سیاحت کیلئے جانیوالوں کو این او سی نہیں لینا پڑے گا تاہم غیر ملکیوں ٗ این جی اوز ٗ پراجیکٹ پر کام کرنیوالوں کو این او سی کی ضرورت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں بلاک شناختی کارڈ تین لاکھ 53 ہزار تھے اس میں کئی پاکستانی بھی شامل تھے جن کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا ہم نے تمام امور کا جائزہ لیا اور ایک لاکھ 74 ہزار غیر ملکیوں کے شناختی کارڈ منسوخ کر دیئے گئے ہیں جبکہ 33 ہزار پاسپورٹ منسوخ کئے گئے ہیں ۔