اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چھوٹے بکروں کی بھی قربانی نہیں ہوئی، رائو تحسین یا کسی دوسرے کی اگر قربانی دی جاتی تو وہ ڈان لیکس کے حقائق منظر عام پر لے آتا، محکمانہ کارروائی صرف خانہ پری ہے، ڈان لیکس پر حکومت اور فوج میں تنائو حکومتی شہادت کے مقام تک آگیا تھا۔
حکومت اپنی شہادت کا ذمہ دارفوج کو بنانا چاہتی تھی جسے خوش اسلوبی سے روک لیا گیا۔تحریک انـصاف کے رہنما و ممبر قومی اسمبلی اسد عمراور دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف کا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ حکومت کو ڈر تھا کہ اگر ڈان لیکس کے کسی کردار کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی تو وہ اصل کرداروں کو بے نقاب کر دے گا اسی لئے رائو تحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت رائو تحسین کی ڈان لیکس پر قربانی دیتی تو رائو تحسین نے حکومت کے خلاف سب کچھ اگل دینا تھا۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا کہ ڈان لیکس پر حکومتی نوٹیفکیشن کے بعد آئی ایس پی آر کی ٹویٹ ایک خطرناک اشارہ کر رہی تھی۔ معاملے پر حکومت اور فوج میں تنائو حکومتی شہادت کے مقام تک آگیا تھا۔ حکومت اپنی شہادت کا ذمہ دار فوج کو بنانا چاہتی تھی جسے خوش اسلوبی سے روک لیا گیا۔