اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی و مشرقی سرحدوں پر تنائو حکومت اور عسکری قیادت کو ایک پیج پر لے آیا، اسحاق ڈار اور شہباز شریف کی چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ملاقات میں سول عسکری تنائو کو ختم کرنے پر اتفاق ہوا۔ پاکستان کے انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق ڈان لیکس پر حکومتی نوٹیفکیشن کے بعد آئی ایس پی آر
کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے ذریعے حکومتی نوٹیفکیشن کو مسترد کئے جانے کا پیغام حکومت اور فوج میں شدید تنائو کا باعث بن گیا تھا تاہم اس تنائو کو ختم کرنے کیلئے دونوں اطراف سے مثبت رویہ اختیار کیا گیا جس میں اسحاق ڈار اور شہباز شریف کی پاک فوج کے چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ملاقات نے اہم کردار ادا کیا۔ ان دونوں سول شخصیات نے تنائو کے خاتمے کیلئے لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ملاقات کی اور ملاقات میں ڈان لیکس پر پیدا ہونے والی صورتحال زیر بحث آئی ۔ سول اور فوجی اہم شخصیات کے دوران معاملے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کر لیا گیا تھا جس کے بعد آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔ سول و عسکری قیادت کے درمیان اس ملاقات میں ڈان لیکس کے علاوہ ملکی صورتحال اور خصوصی طور پر مغربی و مشرقی سرحدوں پر جاری کشیدگی بھی زیر غور آئی۔ رپورٹ کے مطابق سول و عسکری قیادت کی اس سوچ میں یکسانیت پائی گئی کہ بھارت، افغانستان اور ایران کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی دھمکیاں اور سرحدوں پر کشیدگی کے دوران سول و عسکری قیادت کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے اور دیگر معاملات باہمی افہام و تفہیم سے حل کئے جانے چاہئیں۔