اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ کی طرف سے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کا پہلا باضابطہ ان کیمرہ اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیا کی زیر صدارت ہوا جس میں پانامہ کیس کے عدالتی فیصلے اور دستیاب ریکارڈ کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں پانچ ارکان شریک ہوئے‘ نیب کے نمائندے عرفان نعیم منگی بیرون ملک ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل اکیڈمی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی کے اجلاس میں سٹیٹ بنک آف پاکستان‘ ایس ای سی پی‘ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شریک ہوئے۔ نیب کے ڈی جی اور جے آئی ٹی کے رکن عرفان نعیم منگی بیرون ملک ہیں۔ اس لئے وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ پہلے باضابطہ اجلاس میں جے آئی ٹی نے پانامہ کیس کے عدالتی فیصلے پر غور کیا جبکہ جے آئی ٹی تحقیقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ عرفان نعیم منگی کی واپسی پر کرے گی تاکہ متفقہ طور پر فیصلے کرکے تحقیقات کو اتفاق رائے سے آگے بڑھایا جاسکے۔ جے آئی ٹی کے سیکرٹریٹ کو سٹاف بھی فراہم کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی آئندہ ہفتے وزیراعظم اور ان کے بچوں کو طلبی کے نوٹسز جاری کرسکتی ہے جبکہ بیرون ملک سے ریکارڈ کے حصول کے لئے داخلہ اور خارجہ کی وزارتوں سے رابطے کئے جائیں گے۔ جے آئی ٹی نے ایف آئی اے سے پانچ افسروں کا پینل مانگ لیا ہے ان میں سے ایک افسر کا انتخاب کیا جائے گا جے آئی ٹی نے ایف آئی اے سے پانچ افسروں کا پینل مانگ لیا ہے ان میں سے ایک افسر کا انتخاب کیا جائے گا .جبکہ نجی شعبے سے بھی ماہرین کی خدمات لی جائیں گی۔ جوڈیشل اکیڈمی کی سکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا ہے اکیڈمی کے ملازمین بھی بغیر پاس داخل نہیں ہوسکیں گے۔