اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی اورتجزیہ کار ہارون رشید نے ڈان لیکس کے حوالے حیرت انگیزانکشافات کئے ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں ہارون رشید نے اپنے تبصرے میں کہاکہ ڈان لیکس کی تحقیقات شروع ہوتے وقت یہ بات پہلے سے طے شدہ تھی کہ اس اہم ترین حساس کیس میں اس خاندان کونہیں چھیڑاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ میرے کہنے کامطلب یہ ہے کہ ڈان لیکس میں اگرشریف خاندان ملوث پایاگیا
توبھی اس کے بارے میں کوئی بات نہیں کہی جائے گی اورنہ ہی اس خاندان کے بارے میں کچھ کہاجائے گا۔ہارون رشید نے مزیدکہاکہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کوبھی یہ بات معلوم ہے کہ وہ کن حالات میں آرمی چیف بنے ہیں کیونکہ سنیارٹی میں ان کانمبرچوتھاتھا۔جنرل قمرجاوید باجوہ کوفوج اورعوا م نے زیادہ خوش آمدیدبھی نہیں کہا۔انہوں نےکہاکہ ڈان لیکس کے دونوں فریقوں کوملکی حالات کاکوئی خیال نہیں ہے اورصرف اپنی لڑائی لڑی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ عجیب وغریب بات ہے کہ ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں بڑے قصوروارکوچھوڑکرپرویزرشید ،طارق فاطمی جیسے چھوٹے قصواروں اوررائوتحسین جیسے ایک افسرکوقصوروارٹھہرایاجارہاہے ۔ان افراد کوسزادینابھی عجیب لگ رہاہے ۔۔انہوں نے مزیدکہاکہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کوبھی یہ بات معلوم ہے کہ وہ کن حالات میں آرمی چیف بنے ہیں کیونکہ سنیارٹی میں ان کانمبرچوتھاتھا۔جنرل قمرجاوید باجوہ کوفوج اورعوا م نے زیادہ خوش آمدیدبھی نہیں کہا۔انہوں نےکہاکہ ڈان لیکس کے دونوں فریقوں کوملکی حالات کاکوئی خیال نہیں ہے اورصرف اپنی لڑائی لڑی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ عجیب وغریب بات ہے کہ ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں بڑے قصوروارکوچھوڑکرپرویزرشید ،طارق فاطمی جیسے چھوٹے قصواروں اوررائوتحسین جیسے ایک افسرکوقصوروارٹھہرایاجارہاہے ۔ان افراد کوسزادینابھی عجیب لگ رہاہے ۔ڈان لیکس کی حتمی رپورٹ کب آئے گی اورکون زیادہ قصوروارہوگاابھی اس کے بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتاہے ۔